لاہور ( آن لائن )لاہور کی احتساب عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف اور جج کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا جس سے عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے اپنی حاضری مکمل کرائی۔
دورانِ سماعت شہباز شریف کے وکیل نے جج نے استدعا کی کہ شہبازشریف بیٹھنا چاہتے ہیں عدالت اجازت دے، اس پر فاضل جج نے کہا کہ میاں صاحب آپ بیٹھ جائیں مگر دور دور بیٹھیں۔جج کے مکالمے پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ ہم بہت دور دور بیٹھیں گے جج صاحب، اس پر فاضل جج نے کہا کہ اتنا دور بھی نا بیٹھیں میاں صاحب، اتنی دوری اچھی نہیں ہوتی۔فاضل جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں خوب قہقہے لگے۔دریں اثنا لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس سماعت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک اور ہوم سیکرٹری پنجاب کو حکم دیا ہے کہ وہ کیس کے ملزم شہباز شریف کو ان کے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ فراہم کریں اور شہباز شریف کو آئندہ دو روز میں کرونا ویکسین لگانے کا انتظامات مکمل کریں۔ سماعت کے دوران شہباز شریف نے پہلے احتساب عدالت کے جج کی خیریت دریافت کی جس پر جج نے کہا کہ ان کا گلا اب ٹھیک ہے اسی دوران شہباز شریف نے عدالت کی توجہ اس میڈیکل ٹیسٹ
پر مرکوز کرائی جو عدالت کے احکامات کی روشنی میں تشکیل دئیے گئے میڈیکل بورڈ نے ایک ماہ قبل کیا تھا ،شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر ایک ماہ قبل ان کا میڈیکل چیک اپ تو مکمل کرلیا گیا ہے مگر تاحال انہیں میڈیکل رپورٹ فراہم نہیں کی گئی۔ شہباز شریف
کا عدالت سے یہ بھی کہنا تھا کہ رواں ماہ 70 سال کے ہوجائیں گے کرونا ویکسین لگوانا ان کا حق ہے اور عدالت حکومت کو کرونا ویکسین لگانے کا حکم جاری کرے۔ عدالت نے حکم دیتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت کل جمعہ تک کے لئے ملتوی کردی۔