منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی کے بعد فضل الرحمن بھی میدان میں آگئے، آصف زرداری اور نواز شریف سے رابطہ تینوں کے درمیان کیا بات چیت ہوئی؟تفصیلات آگئیں

datetime 24  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور آصف علی زرداری سے رابطہ کیا ہے اور دونوں پارٹی کے قائدین اور رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بیان نہ دینے کی اپیل کی ہے اور کہا کہ ایسے بیانات سے پی ڈی ایم کی تحریک کو شدید نقصان پہنچے گا،دونوں رہنماؤں نے مولانا کی تجویز کی حمایت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ نے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری سے رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں کی ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کا مشترکہ فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے،پی ڈی ایم کے فیصلوں کے مطابق سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کی نشست مسلم لیگ (ن) دینے کی حمایت کی گئی تھی،امید ہے پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے مشترکہ فیصلوں کا احترام کرے گی،ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ روز لاہور میں بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بیان کا بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ایسے بیانات سے پی ڈی ایم کی تحریک کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے،پی ڈی ایم کی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی شروع کر دیں تو تحریک کا مقصد ختم ہو جائیگا،اس حوالے سے پارٹی قیادت کو نوٹس لینا چاہیے اور پارٹی رہنماؤں کو فوری بیان بازی سے روکنا چاہیے۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی سیاسی صورت

حال پر گفتگو کی اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا،دونوں رہنماؤں نے تمام معاملات مل جل کر حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے

ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو پر نواز شریف کو اعتماد میں لیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، مولانا فضل لارحمن نے دونوں رہنماؤں پر ایک دوسرے کے مخالف بیان بازی سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا کہ پی ڈی ایم کو متنازعہ بیانات سے

نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے کہا ہم حکومت کے خلاف متحد ہونے ہیں ایک دوسرے سے لڑنے کیلئے نہیں، اس پر نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کی تجویز کی حمایت کی اور کہا کہ ہماری پارٹی کی جانب سے کوئی بیان بازی نہیں کی گئی بلکہ پارٹی قائدین اور رہنماؤں کو

ہدایت جاری کررکھیں ہیں کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے کسی بھی سیاسی بیان کا جواب نہ دیا جائے،نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب بھی تحریکیں شروع ہوتی ہیں اور ایسے ہی مشکلات بھی پیش آتے ہیں تاہم ہمیں ان مشکلات سے متحد ہو کر نکلنا ہے اور مقاصد حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…