بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی کے بعد فضل الرحمن بھی میدان میں آگئے، آصف زرداری اور نواز شریف سے رابطہ تینوں کے درمیان کیا بات چیت ہوئی؟تفصیلات آگئیں

datetime 24  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور آصف علی زرداری سے رابطہ کیا ہے اور دونوں پارٹی کے قائدین اور رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بیان نہ دینے کی اپیل کی ہے اور کہا کہ ایسے بیانات سے پی ڈی ایم کی تحریک کو شدید نقصان پہنچے گا،دونوں رہنماؤں نے مولانا کی تجویز کی حمایت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ نے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری سے رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں کی ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کا مشترکہ فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے،پی ڈی ایم کے فیصلوں کے مطابق سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کی نشست مسلم لیگ (ن) دینے کی حمایت کی گئی تھی،امید ہے پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے مشترکہ فیصلوں کا احترام کرے گی،ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ روز لاہور میں بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بیان کا بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ایسے بیانات سے پی ڈی ایم کی تحریک کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے،پی ڈی ایم کی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی شروع کر دیں تو تحریک کا مقصد ختم ہو جائیگا،اس حوالے سے پارٹی قیادت کو نوٹس لینا چاہیے اور پارٹی رہنماؤں کو فوری بیان بازی سے روکنا چاہیے۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی سیاسی صورت

حال پر گفتگو کی اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا،دونوں رہنماؤں نے تمام معاملات مل جل کر حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے

ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو پر نواز شریف کو اعتماد میں لیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، مولانا فضل لارحمن نے دونوں رہنماؤں پر ایک دوسرے کے مخالف بیان بازی سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا کہ پی ڈی ایم کو متنازعہ بیانات سے

نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے کہا ہم حکومت کے خلاف متحد ہونے ہیں ایک دوسرے سے لڑنے کیلئے نہیں، اس پر نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کی تجویز کی حمایت کی اور کہا کہ ہماری پارٹی کی جانب سے کوئی بیان بازی نہیں کی گئی بلکہ پارٹی قائدین اور رہنماؤں کو

ہدایت جاری کررکھیں ہیں کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے کسی بھی سیاسی بیان کا جواب نہ دیا جائے،نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب بھی تحریکیں شروع ہوتی ہیں اور ایسے ہی مشکلات بھی پیش آتے ہیں تاہم ہمیں ان مشکلات سے متحد ہو کر نکلنا ہے اور مقاصد حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…