پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی کے بعد فضل الرحمن بھی میدان میں آگئے، آصف زرداری اور نواز شریف سے رابطہ تینوں کے درمیان کیا بات چیت ہوئی؟تفصیلات آگئیں

datetime 24  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور آصف علی زرداری سے رابطہ کیا ہے اور دونوں پارٹی کے قائدین اور رہنماؤں کو ایک دوسرے کیخلاف بیان نہ دینے کی اپیل کی ہے اور کہا کہ ایسے بیانات سے پی ڈی ایم کی تحریک کو شدید نقصان پہنچے گا،دونوں رہنماؤں نے مولانا کی تجویز کی حمایت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ نے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری سے رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں کی ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کا مشترکہ فیصلوں کا احترام کرنا چاہیے،پی ڈی ایم کے فیصلوں کے مطابق سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کی نشست مسلم لیگ (ن) دینے کی حمایت کی گئی تھی،امید ہے پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے مشترکہ فیصلوں کا احترام کرے گی،ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ روز لاہور میں بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بیان کا بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ایسے بیانات سے پی ڈی ایم کی تحریک کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے،پی ڈی ایم کی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی شروع کر دیں تو تحریک کا مقصد ختم ہو جائیگا،اس حوالے سے پارٹی قیادت کو نوٹس لینا چاہیے اور پارٹی رہنماؤں کو فوری بیان بازی سے روکنا چاہیے۔ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی سیاسی صورت

حال پر گفتگو کی اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا،دونوں رہنماؤں نے تمام معاملات مل جل کر حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے

ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو پر نواز شریف کو اعتماد میں لیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، مولانا فضل لارحمن نے دونوں رہنماؤں پر ایک دوسرے کے مخالف بیان بازی سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا کہ پی ڈی ایم کو متنازعہ بیانات سے

نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے کہا ہم حکومت کے خلاف متحد ہونے ہیں ایک دوسرے سے لڑنے کیلئے نہیں، اس پر نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کی تجویز کی حمایت کی اور کہا کہ ہماری پارٹی کی جانب سے کوئی بیان بازی نہیں کی گئی بلکہ پارٹی قائدین اور رہنماؤں کو

ہدایت جاری کررکھیں ہیں کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے کسی بھی سیاسی بیان کا جواب نہ دیا جائے،نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب بھی تحریکیں شروع ہوتی ہیں اور ایسے ہی مشکلات بھی پیش آتے ہیں تاہم ہمیں ان مشکلات سے متحد ہو کر نکلنا ہے اور مقاصد حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…