جمعرات‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملتان میں آم کے درختوں کی کٹائی کی اصل کہانی ہے کیا ؟ اصل معاملہ تو اب کھل کر سامنے آیا،اہم انکشافات

datetime 24  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں آم کا موسم ابھی شروع نہیں ہوا، مگر سوشل میڈیا پر کچھ ایسی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ مبینہ طور پرڈی ایچ اے کی جانب سے سوسائٹی کی تعمیر کے لیے ملتان میں بڑے پیمانے پر آم کے درختوں کی کٹائی کی ہیں۔بی بی سی کے مطابق ان ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا

پر بعض صارفین اور سماجی کارکنان کا خیال ہے کہ جہاں ایک طرف حکومت ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے اربوں درخت لگا رہی ہے وہیں اس طرح کے رہائشی منصوبوں کے لیے زرعی زمین یا درختوں کی بڑے پیمانے پر کٹائی غیر قانونی ہونی چاہیے۔مقامی افراد اور حکام نے تصدیق کی ہے کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز ملتان کے بوسن روڈ اور شجاع آباد روڈ پر واقع آم کے باغات کی کٹائی کی ہیں۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز کے بعد ڈی ایچ اے پر تنقید کی جا رہی ہے لیکن کم از کم جن ویڈیوز پر یہ حالیہ بحث جاری ہے یہ ڈی ایچ اے کی نہیں ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق وائرل ہونے والی ویڈیوز میں سے ایک ویڈیو، جس میں آم کے درخت کاٹ کر ایک ٹریکٹر ٹرالی پر رکھے جارہے ہیں، یہ بوسن روڈ کی ہے۔ایک مقامی زمیندار نے بوسن روڈ والی ویڈیو کے بارے میں بتایا کہ یہ سات سے آٹھ ماہ پرانی ہے۔ بوسن روڈ کی یہ جگہ سٹی ہائوسنگ سوسائٹی کے منصوبے فیز ون کے لیے استعمال ہو رہی ہے جبکہ باقی

کی ویڈیوز جن میں درختوں کو کٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے یہ شجاع آباد روڈ کی ہیں جہاں پر اسی سٹی ہائوسنگ سوسائٹی کے فیز ٹو پر کام ہو رہا ہے۔مینگو گروور ایسوسی ایشن ملتان کے صدر طارق خان کے مطابق ایک ویڈیو شجاع آباد روڈ کے علاقے نشتر ٹو کی ہے جہاں

سٹی ہائوسنگ سوسائٹی نے اپنے فیز ٹو منصوبے کی تعمیر کا اعلان کر رکھا ہے۔ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی آغا علی عباس نے بتایا کہ سٹی ہائوسنگ سوسائٹی کو بوسن روڈ پر فیز ون پر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے جس میں وہ خریدی گئی زمینوں پر درختوں کی کٹائی

سمیت ہر قسم کا ترقیاتی کام کر سکتے ہیں۔تاہم شجاع آباد روڈ پر سٹی ہاسنگ سوسائٹی کو فیز ٹو پر منصوبہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی گئی تھی جس میں ابھی وہ درختوں کی کٹائی سمیت کوئی بھی تعمیراتی کام شروع نہیں کرسکتے ۔ان کے مطابق وہ شجاع آباد روڈ پر ہونے والی درختوں کی کٹائی سے متعلق تحقیقات کریں گے کیونکہ ابھی تک وہاں تعمیراتی کام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…