اسلام آباد( آن لائن، این این آئی ) ملک بھر میں کورونا وائرس سے ایک دن میں مزید 61 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ 3 ہزار سے زائد مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ 3ماہ کی بلند ترین سطح ہے ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 44 ہزار 377 کورونا ٹیسٹ کئے گئے، جس کے
بعد مجموعی کووڈ 19 ٹیسٹس کی تعداد 96 لاکھ 48 ہزار 242 ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 3 ہزار 495 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس طرح پاکستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 15 ہزار 810 ہوگئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک سندھ میں 2 لاکھ 62 ہزار 207 ، پنجاب میں ایک لاکھ 91 ہزار 186، خیبر پختونخوا میں 77 ہزار 443، اسلام آباد میں 49 ہزار 476، بلوچستان میں 19 ہزار 269، آزاد کشمیر میں 11 ہزار 264 اور گلگت بلتستان میں 4 ہزار 965 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا کے فعال مریضوں کی تعداد 24 ہزار 592 ہے۔ جب کہ 2 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے مزید 61 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اب اس وبا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد مجموعی طور پر 13 ہزار 717 ہوگئی ہے۔
این سی او سی کے مطابق کورونا سے ایک دن میں ایک ہزار 634 مریض صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 5 لاکھ 77 ہزار 501 ہوگئی ہے۔دوسری جانب این سی اوسی نے شہروں کی جانب سے ایس او پیز کا خیال نہ رکھنے پر سخت
تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ جمعرات کو وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ہیلتھ گائیڈ لائینز کے نفاز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔شہروں کی جانب سے ایس او پیز کا خیال نہ رکھنے پر این سی او سی کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ۔
بریفنگ میں کہاگیا کہ ہیلتھ گائیڈ لائینز پر عمل درآمد کا جامع جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔این سی او سی کی جانب سے بڑھتی شرح اموات اور مثبت کیسز پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ۔ بریفنگ میں بتایاگیاکہ مثبت کیسز کی شرح 7.5 فیصد سے بھی زائد ہوچْکی ہے ۔ بتایاگیاکہ تمام
بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد تک پہنچ چْکی ہے ۔صوبائی حکومتوں کو ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کی ہدایت کی گئی ۔ بتایاگیاکہ مْلک بھر میں ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلوں کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہورہی ہیں۔
این سی او سی کی جانب سے شہریوں کو ایس او پیز پر عمل کرنے کی درخواست کی گئی ۔ این سی اوسی نے کہاشہری ایس او پیز پر عمل کرکے ایک بار پھر بہترین مثال قائم کرسکتے ہیں۔این سی او سی نے کہاکہ شہریوں کی جانب سے تعاون نہ کرنے کے نتیجے میں کاروبار بند اور
معاشی اور معاشرتی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔ این سی اوسی نے اتوار اور قومی تعطیلات کے دوران مْلک بھر میں قائم ویکسینشن سینٹرز بند رکھنے کا فیصلہ کیا ، علاوہ ازیں وفاقی وزیر اسد نے کہا ہے کہ کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،اگر ایس او پیز پہ
عمل در آمد نہ کیا گیا تو پابندیاں مزید سخت کرنا ہونگی۔ جمعرات کو ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ تشویشناک مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ایس او پیز پہ عمل در آمد نہ کیا گیا تو پابندیاں مزید سخت کرنا ہونگی۔انہوں نے کہاکہ تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ احتیاط کریں،نیا اسٹرین تیزی سی پھیلتا ہے اور زیادہ مہلک ہے۔