اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف کو واپس آنے کی اجازت دینے کیلئے تیار زندگی یا موت کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی، شیخ رشید نے واضح کردیا

datetime 17  مارچ‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف کو واپس آنے کی اجازت دینے کیلئے تیار ہیں تاہم زندگی یا موت کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی، پی ڈی ایم میں کافی اختلافات ہیں،اپوزیشن اراکین استعفے نہیں دینا چاہتے ، چند روز بعد رمضان المبارک ہے ، عبد الفطر کے بعد ہی ان کے منصوبے کا پتہ لگے گا ۔ ایک انٹرویومیں

شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان گزشتہ روز بہت غصے میں نظر آئے، پہلے ہی کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے ہاتھ ہوگا، پی ڈی ایم کی سیاست کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے، مولانا فضل الرحمان نے پہلے بھی لانگ مارچ کیا تھا اور ایک سال پہلے اسلام آباد میں دھرنا بھی دیا تھا، یہ بہت مشکل کام ہیں، اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کے ارکان بھی استعفے نہیں دینا چاہتے کیونکہ ارکان اسمبلی یہ ضرور سوچتے ہیں کہ حلقے میں ان کا مد مقابل کون ہوگا، چند روز بعد رمضان المبارک ہے اور پھر عید الفطر کے بعد ہی ان کے منصوبے کا پتہ لگے گا۔نواز شریف سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کو واپس آنے کی اجازت دینے کے لئے تیار ہیں، زندگی یا موت کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی، یہ تو اللہ کے ہاتھ میں ہے، جو ہمارے اختیار میں ہے وہ ہم کرسکتے ہیں، نواز شریف کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہوگئی ہے۔ انہیں وطن واپسی کی اسی صورت میں اجازت ہوگی جب وہ وزارت داخلہ کو تحریری درخواست دیں تو انہیں 24 گھنٹے

میں اجازت نامہ جاری کردیا جائے گا۔مریم نواز کی جانب سے حکومت کو قاتل کہنے سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ یہ سب سوچ کا فرق ہے، میں اس اجلاس میں شامل تھا جب بے نظیر بھٹو کو کہا گیا کہ وہ لیاقت باغ راولپنڈی اور پشاور کے جلسہ نہ کریں تاہم انہوں نے ایسا نہیں کیا،

موجودہ تناظر میں دیکھا جائے تو کراچی، پشاور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں دہشتگردی کے خدشات ہیں لیکن ملک میں امن و امان کی صورت حال بہت بہتر ہے۔ کس کی جان کو کب اور کیا خطرہ ہے یہ اللہ بہتر جانتا ہے۔استعفوں سے متعلق آصف زرداری کے موقف پر شیخ رشید نے

کہا کہ آصف علی زرداری کی اپنی سیاست ہے، انہوں نے سینیٹ کو حاصل کرنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ 2 سے 3 ماہ بعد سیاست کا پتہ چلے گا کیونکہ ریلی اور لانگ مارچ کے لیے بہت تیاری کی ضرورت ہے۔پی ڈی ایم اتحاد سے متعلق شیخ رشید احمد

نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کافی اختلافات ہیں، یہ لوگ متحد نہیں تھے بس یہ عمران خان کے خلاف اکٹھے ہوئے تھے،گزشتہ روز پی ڈی ایم کے اجلاس میں جو فیصلہ ہوا وہ حکومت اور وزارت داخلہ کے لئے بہتر ہوا۔ اسلام آباد میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، لانگ مارچ کی

صورت میں یہ وائرس مزید تیزی سے پھیل سکتا تھا۔ عام انسانوں کی جانوں کا تو کوئی نہیں سوچتا، پی ڈی ایم کی انتشار اور خلفشار کی سیاست ہے۔ ان کی سیاست سے حکومت کو فائدہ ہوگا، کیونکہ ہم مہنگائی میں کمی اور دیگھر کاموں پر توجہ دے سکیں گے۔ سیاست میں جتنی تیزی آرہی تھی وہ اب نہیں آئے گی اور روزے ٹھنڈے گزریں گے۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…