فضل الرحمن کا نواز شریف ، زرداری سے ٹیلیفونک رابطہ غفور حیدری کی شکست پر سخت اظہار ناراضگی لانگ مارچ سے پہلے کیا کرنا ہوگا؟دونوں کو اپنا فیصلہ سنادیا

13  مارچ‬‮  2021

اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست کے بعد پی ڈی ایم کے تین فیصلہ سازوں نے سر جوڑلیے۔مولانا نے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس پیرکو طلب کرلیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، سابق وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف زرداری کے درمیان

ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں تینوں رہنماؤں نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں شکست کی وجوہات تک پہنچنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ذرائع کے مطابق تینوں رہنماؤں نے لانگ مارچ کی تیاریوں اور پی ڈی ایم کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا اور اتفاق کیا کہ صادق سنجرانی سے قریبی تعلق رکھنے والے اپوزیشن اراکین کی سخت نگرانی اور پی ڈی ایم فیصلوں کے انحراف کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی ۔آصف زرداری نے بڑا مطالبہ کرتے ہوے کہا ہے کہ اگر ہمارے اراکین نے جان بوجھ کر ووٹ خراب کیے ہیں تو ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے قائد نواز شریف نے سارا ملبہ ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیا ہے ۔ نواز شریف کا کہنا ہے کہ ان اراکین کا فون ڈیٹا چیک کیا جائے جن کو نامعلوم نمبروں سے کالز آئی یا وہ حکومتی شخصیات یا امیدوار سے ملے۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے غفوری حیدری کی شکست پر سخت برہم ہوئے اور کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے

انتخابات میں ووٹ مسترد اور پھر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدوارکو وہ ووٹ کیسے مل گئے؟ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اب استعفوں کے بغیر لانگ مارچ فائدہ مند نہیں ہوگا، اب ہمیں عوام سے رجوع کرنا ہوگا اور حتمی مراحلے کی جانب بڑھنا ہوگا۔

دوسری جانب پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سربراہی اجلاس پیر کو طلب کرلیا ہے ،یہ اجلاس سینیٹ الیکشن میں شکست اور آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر طلب کیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو یوسف رضا گیلانی کے

سات ووٹ مسترد ہونے پر اتحادی جماعتوں پر تحفظات ہیں ۔ پی پی کا موقف کا کہنا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین الیکشن میں وہی سات ووٹ کیسے درست ثابت ہوئے۔پیپلز پارٹی کو ن لیگ اور جے یو آئی ف کے بعض سینیٹرز پر بھی تحفظات ہیں ۔سات ووٹ ہمارے ہی اراکین کے کیوں مسترد ہوئے

حکمران جماعت نے تو اپنے ووٹ پورے رکھے ۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیا اور انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جبکہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس فوری بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ مولانا فضل الرحمان بھی پی ڈی ایم کے مشترکہ امید وار غفور حیدری کے ووٹ مسترد نہ ہونے کے باوجود شکست پر برہم ہیں ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…