اسلام آباد ( آ ن لائن)پاکستان کے سب سے بڑے آئینی ادارے سینیٹ آف پاکستان کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کل ہوگا جبکہ نو منتخب سینیٹرز بھی حلف اٹھائیں گے ۔ جبکہ 52 سینیٹرز اپنی مدت پوری ہونے کے بعد ریٹائرڈ ہوگئے ہیں ۔100 اراکین پر مشتمل سینیٹ میں حکمران جماعت کے مشترکہ امیدوار صادق سنجرانی کو پی ڈی ایم کے
مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی پر ایک ووٹ کی برتری حاصل ہے کیونکہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈال سکیں گے اور جماعت اسلامی نے ابھی تک کسی کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اسی وجہ سے حکمران جماعت کو اس وقت 49 اور پی ڈی ایم کو 48 اراکین کی حمایت حاصل ہے ۔چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کل ہوگا ،سیاسی جوڑ توڑ بھی عروج پر پہنچ گیا،تحریک انصاف حکومت اور پاکستان ڈیموکریٹک نے آزاد اور ہم خیال سینیٹرز سے رابطے تیز کر دیئے ہیں ۔کل12 مارچ کو ہی نو منتخب سینیٹر زکی حلف برداری ہوگی ، چیئرمین صادق سنجرانی نو منتخب اراکین سے حلف لیں گے ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھی اسی روز ، ایوان بالا میں پولنگ بوتھ قائم کیا جائے گا، ووٹنگ خفیہ رائے شماری سے ہوگی ، پہلے چیئرمین سینیٹ پھر ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا ۔حلف برداری کے بعد اجلاس کچھ گھنٹوں کیلئے ملتوی کر دیا جائے گا ،اسی روزسہ پہرچیئرمین اور
ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا انتخاب ہوگا جس کیلئے امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروائینگے ، دونوں عہدوں کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہونگے ،ایوان بالا کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا جائے گا، صدر مملکت انتخاب کیلئے موجودہ سنیٹرز میں سے کسی کو پریزائیڈنگ افسر مقرر
کرینگے ، امیدواروں میں سادہ اکثریت لینے والا چیئرمین سینیٹ منتخب ہو جائے گا، تاہم ووٹ برابر ہونے کی صورت میں انتخاب دوبارہ ہونگے، نومنتخب چیئرمین سینیٹ کی حلف برداری کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہوگا۔اس انتخاب میں بھی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کی کارروائی دہرائی جائے گی ، ڈپٹی چیئرمین کی حلف برداری کے بعد حکومت اور اپوزیشن سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف نامزد کرینگے۔