اسلام آباد ( آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے حکومت کی جا نب سے صادق سنجرانی کو بطو ر سینیٹ چیئرمین دوبارہ نامزد کر نے کی تصدیق کر دی ۔حکومت اور اتحادیوں کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کیلئے صادق سنجرانی ہی امیدوار ہوں گے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ قوم کو کل پتہ چل گیا کون
کس طرف کھڑا تھا، اپوزیشن ایسی قوتوں کی نمائندگی کر رہی ہے جن کا ہمیشہ ووٹ خریدنے پر انحصار رہا ہے ۔ شبلی فراز نے کہا کہ ‘وزیراعظم عمران خان نے اعلیٰ قیادت کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی پچھلے تین سال کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے حکومت اور ہمارے اتحادیوں کی جانب سے وہ چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہوں گے۔وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ‘بنیادی طور پر ارکان یہاں موجود ہوں گے اور ایسا موقع ہے جس میں پتہ چل جائے گا، پاکستان کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ وزیراعظم اپنی اخلاقی قوت کی بنیاد پر اپنے لیے اعتماد کا ووٹ اراکین کی جانب سے دوبارہ لے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘ہم نئی روایت، مثبت جمہوری کلچر کے مطابق اور مہذب ممالک میں جڑی پکڑنے والی روایات کو لے کر چلنا چاہتے ہیں، وزیراعظم کو اپنے اراکین کا اعتماد ہوتا ہے اور جمہوریت صرف اخلاقی اقدار پر چلتی ہے ،جہاں پیسہ اور دھونس کی روایات
ہوں تو نہ وہ معاشرے ترقی کرتے ہیں اور نہ ہی وہ ملک ترقی کرتے ہیں۔دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی نے بھی صادق سنجرانی کو بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار کی حمایت کردی ہے ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے
ہوئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ وزیراعظم پر اعتماد کے لئے اجلاس جلد بلایا جائیگا۔ 17 اراکین اسمبلی نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا بارے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا آپ یہ کیوں نہیں کہتے کہ ہماری خاتون امیدوار جیتی ہیں۔
یہ اعتماد و عدم اعتماد کی بات نہیں یہ سیاسی عمل ہے،ہوتا رہتاہے ۔حفیظ شیخ کے خلاف ووٹ دینے والے اراکین کے خلاف کارروائی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جب وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لیں گے تو181اراکین انکی حمایت میں کھڑے ہونگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میری ذاتی رائے میں صادق سنجرانی ہی چئیرمین سینٹ کے عہدے کے لئے بہترین امیدوار ہیں۔