عمران خان اپنی ناکامی کو تسلیم کریں او ر مستعفی ہو جائیں رانا ثنا اللہ نے گیلانی کو چیئرمین سینٹ بنانے سے متعلق بڑا اعلان کردیا

4  مارچ‬‮  2021

لاہور( این این آئی)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہو چکا ہے اس لئے اب وزیراعظم کو کسی نئے طریقے سے اعتماد حاصل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے ، یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ کا امیدوار بنانے کا فیصلہ بھی پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں ہوا تھا اور

چیئرمین سینیٹ بنانے کے حوالے بھی اتفاق رائے سے جو فیصلہ ہوگا اسے سب تسلیم کریں گے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی اسلام آباد کی نشست پر حکومت او راپوزیشن کے درمیان مقابلہ تھا اور یہ تاثر تھاکہ اب حکومت یا اپوزیشن ناکام ہو گی ، اس حکومت کو ناکام کرنے کے لئے نہ صرف پی ڈی ایم کے لوگوں نے ووٹ دیا بلکہ حکومت کے اپنے 17لوگوں نے بھی ایسا ہی کیا جبکہ اس کے مقابلے میں پی ڈی ایم کی خاتون امیدوار کو مکمل 161ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس ناکامی کے بعد بے شرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے اور شکست کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے ،عمران خان اپنی ناکامی کو تسلیم کریں او ر مستعفی ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری نظر میں اور سیاسی طو رپر عدم اعتماد ہو چکا ہے ،حکومت دو ہفتوں سے کارروائیاں کر رہی تھی ،لوگوں سے ملاقاتیں کی گئیں انہیں پچاس، پچاس کروڑ روپے کے ڈویلپمنٹ فنڈز کے نام پر رشوت دی گئی ، ہر آدمی کے آگے ہاتھ جوڑے گئے

لیکن اس کے باوجود انہیں ناکام ہوئی ۔ وزیر اعظم کو نئے طریقے سے اعتماد حاصل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ عدم اعتماد ہو چکا ہے ،ہم اپنا سیاسی دبائو بڑھائیں گے ۔یہ ثابت ہو اہے کہ حکومت کے اپنے لوگ ان سے اتنے ستائے ہوئے تھے اور تحریک انصاف میں

تقسیم ہے ،یہ اپنے منتخب لوگوں کو عزت او راحترام نہیں دیتے ،ایک غیر منتخب شدہ افراد کا مخصوص ٹولہ ہے جو حکومت پر مسلط ہے ،کرپشن کا دور دورہ ہے اوراے ٹی ایمز کے وارے نیارے ہیں جو اربوں روپے ڈاکے ڈال رہی ہیں ، پی ٹی آئی کے لوگ ان سے تنگ تھے اور اسی وجہ سے

اپنی نفرت کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے ، انہیں سینیٹ کا امیدوار بنانے کا فیصلہ بھی پی ڈی ایم نے اتفاق رائے سے کیا تھا اب انہیں چیئرمین سینیٹ نامزد کرنے کے حوالے سے بھی پی ڈی ایم میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا تو سب اس فیصلے کو تسلیم کریں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…