اسلام آباد( آن لائن )جے یو آئی پاکستان کے مقامی رہنما سمیت 3 افراد کے قتل کے خلاف بارہ کہو میں احتجاج کیا گیا ۔جے یو آئی کارکنان اور مقتولین کے اہلخانہ کی جانب سے اٹھال چوک بارہ کہو پر دھرنا اور احتجاج کیا گیا جہاں مظاہرین نے مری جانے والی شاہراہ بلاک کر دی
ہے جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریںلگ گئی ہیں۔جے یو آئی کے مقامی رہنما قاری کرامت الرحمان کا کہنا ہے کہ مقتول جے یو آئی کے سرگرم رکن تھے، لیکن واقعہ کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں کی گئی۔ قاری کرامت کا کہنا ہے کہ واقعہ حکومت اور انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا ثبوت ہے، مقتولین کے قاتل گرفتار کیے جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔دریں اثنا جے یو آئی کے مقامی رہنما کے قتل کا مقدمہ ان کے بھائی کرامت الرحمن کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ درج ایف آئی آر کے مطابق امام مسجد مفتی اکرام اللہ کو نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد قتل کیا گیا۔مفتی اکرام اللہ نماز ادا کر کے نکلے تو گاڑی کے قریب موجود افراد نے فائرنگ کر دی گئی۔ ایف آئی آر کے مطابق مفتی اکرام اللہ کے بیٹے اور شاگرد کو ناحق قتل کیا گیا ہے۔2سے 3 افراد نے فائرنگ کر کے مفتی اکرام اللہ ان کے بیٹے اور شاگرد کو قتل کیا۔ مدعی مقدمہ کا کہناہے کہ سامنے آنے پر ملزمان کو شناخت کر سکتا ہوں۔