ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اثاثوں کی مالیت 23لاکھ روپے لیکن پنجاب ہائوس کوبقایا جات کی مد میں96لاکھ اداکرنے کو تیار ،باقی 73لاکھ کہاں سے آئے؟ صحافی کے سوال پر پرویز رشید نے سب کچھ بتا دیا

datetime 23  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر مرکزی رہنما پرویز رشید نے کہا ہے کہ پنجاب ہائوس کے واجبات کی ادائیگی کے لئے 96لاکھ اکٹھے کرنے میں دوستوں نے میری مدد کی ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں کی مالیت 23لاکھ روپے بتائی ہے اور آپ پنجاب ہائوس کے 96لاکھ روپے

ادا کر رہے ہیں کیا آپ کے لئے پارٹی نے فنڈنگ کی ہے یا دوستوں نے مدد کی ہے۔ جس پر پرویز رشید نے کہا کہ پنجاب ہائوس کے واجبات کی ادائیگی کے لئے دوستوں نے میری مدد کی ہے ۔ بلکہ میر ے دوست تو سپریم کورٹ میں کسی ادارے کے ملازمین کی جانب سے وصول کی جانے والی تنخواہوں کی وصولی جو میرے ذمے ڈالی گئی ہے اسے ادا کرنے کیلئے بھی تیار ہیں لیکن میں نے ان کا شکریہ ادا کیا ہے ۔اس سے پہلے لاہور ہائیکورٹ کے معزز جج پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما پرویز رشید کو سینیٹ انتخابات کے لیے نااہل قرار دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے سینیٹ الیکشن کے لیے ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف پرویز رشید کی اپیل پر سماعت کی۔پرویز رشید اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پنجاب ہائوس کے کنٹرول اور الیکشن کمیشن کے افسران بھی عدالت میں حاضر ہوئے ۔پرویز رشید کی

جانب سے موقف اپنایا تھا کہ ریٹرنگ آفیسر نے غیر قانونی طور پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے، ریٹرنگ آفیسر کے اعتراض دور کرنے لیے تگ و دو کی لیکن اعتراض دور نہیں کیے گئے، الیکشن کمیشن کے اعتراض پر رقم جمع کرانے کے لیے تیار ہوں، الیکشن کمیشن نے

قانون کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے۔پرویز رشید کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ پہلے بھی پرویز رشید نے سینیٹ کا انتخاب لڑا تب تو کسی نے اعتراض نے نہیں کیا۔ سپریم کورٹ بھی سیاسی انتقام سے متعلق فیصلوں میں لکھ چکی ہے اور پرویز رشید کے کیس میں سیاسی

انتقام کھل کر سامنے آچکا ہے۔وکیل نے مزید کہا کہ ریکارڈ آچکا ہے اور عدالت چیک کرلے کہ پرویز رشید پنجاب ہائوس میں نہیں رہے۔ جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دئیے کہ پرویز رشید نے اپیل میں کہیں نہیں کہا وہ پنجاب ہائوس میں نہیں رہے۔الیکشن ٹریبونل کے سنگل رکنی بینچ جسٹس شاہد وحید نے پرویز رشید کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پرویز رشید کو سینیٹ انتخاب کے لیے نااہل قرار دیدیا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان ہماری جان


’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…