پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا حکومت نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی حفاظت اور نگرانی کیلئے خصوصی انتظام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نوشہرہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی امیدوارکی شکست اورصوبائی وزیرآبپاشی لیاقت خٹک کوصوبائی کابینہ سے فارغ کیے جانے سے
پاکستان تحریک انصاف میں پیداہونے والی صورت حال کوکنٹرول کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے اپنے اراکین اسمبلی کی ”حفاظت”اور نگرانی کا خصوصی انتظام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے لیے صوبائی وزراء کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی جو ایم پی ایز کے گروپوں کی نگرانی کا فریضہ انجام دیں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق صوبہ میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی صفوں میں نوشہرہ ضمنی الیکشن اورصوبائی وزیرآبپاشی لیاقت خٹک کو کابینہ سے فارغ کیے جانے کے بعد انتشار پایا جاتا ہے۔ مذکورہ صورت حال کے تناظرمیں سینٹ الیکشن کے لیے حکمران جماعت پی ٹی آئی اوراس کے اتحادی ایم پی ایز کی خصوصی نگرانی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اگران سے کوئی رابطہ کیا جائے تو اس صورت میں فوری طورپرصورت حال کوقابومیں کیا جائے۔اس ضمن میں اراکین اسمبلی کے گروپ بناتے ہوئے ان کی نگرانی کا کام صوبائی وزراء کے حوالے کیا جارہا ہے،بلوچستان عوامی پارٹی کے ایم پی ایز
کی نگرانی باپ کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بلاول آفریدی خود کریں گے۔اس بارے میں رابطہ کرنے پرسرکاری ذرائع نے بتایا کہ لیاقت خٹک کو کابینہ سے فارغ کرنے سے مسائل تو ضرور پیدا ہوئے ہیں اور کسی بھی قسم کے مسئلے سے بچنے کے لیے ہی ارکان پرنظررکھی
جارہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلی محمود خان خود تمام تر صورت حال کی نگرانی کررہے ہیں جب کہ پارٹی قائدین بھی اس سلسلے میں معاونت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ وزیراعلی جلد ہی پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کے علاوہ اراکین اسمبلی سے ڈویڑن وائزاورانفرادی ملاقاتیں بھی کریں گے تاکہ گلے شکوے دورکیے جاسکیں۔ذرائع نے بتایا کہ حکمران جماعت کا سینٹ الیکشن کے لیے ہدف 10 نشستوں پرکامیابی کویقینی بناناہے جس کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔