اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرتجزیہ کار پی جے میر نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ رول آف لا ایک چیز ہوتی ہے جو ہمارے پاس نہیں ہے۔ جب عزیر بلوچ جیسے ملزم کو کھلا چھوڑ دیا جاتا ہے تو آپ اس ملک سے انصاف کی توقع کیسے رکھ سکتے ہیں۔ ہمیں بالکل انصاف کی امید نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ
لوگ عدلیہ کے بارے میں کیا کیا باتیں کر رہے ہیں ہمیں سن کر شرم آتی ہے۔جہاں تک سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک جانے کی بات ہے تو وہ علاج کی غرض سے باہر گئے تھے لیکن اب وہ نہیں آرہے ، وہ وہیں پر ہیں۔ بات یہ ہے کہ نواز شریف کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں لندن میں موجود سفارتخانہ ایک ایمرجنسی ٹریول ڈاکیومنٹ جاری کرتا ہے جس پر وہ سفر کر سکتے ہیں، پی جے میر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کچھ ذرائع سے خبر ملی ہے کہ نواز شریف نے سیاسی پناہ لے لی ہے ۔میں جانتا ہوں کہ یہ بہت بڑی خبر ہے ، لیکن میں دوبارہ کہہ رہا ہوں کہ نواز شریف کے ایک بہت قریبی ساتھی نے مجھے بتایا کہ آپ نواز شریف کی واپسی کی کیا باتیں کرتے ہیں انہوں نے تو سیاسی پناہ لے لی ہوئی ہے بلکہ اسحاق ڈار نے بھی لندن میں سیاسی پناہ لے لی ہے ۔ پی جے میر کا کہنا تھا کہ اگر وہ واپس آنا چاہیں تو ٹریول ڈاکیومنٹ پر وہ سفر تو کر سکتے ہیں لیکن اب و ہ یو این کو درخواست دیں گے جس کے
بعد انہیں ایک ایمرجنسی انٹرنیشنل پاسپورٹ ملے گا جو کہ صرف چند ممالک میں سفر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔جس کی پاکستان کی حکومت کی جانب سے مخالفت کی جائے گی۔ پی جے میر نے کہا کہ یہ ایک ڈیویلپنگ اسٹوری ہے اور اب یہ حکومت کو چاہئے کہ وہ لندن کی حکومت سے رابطہ کریں اور ان سے پوچھیں۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف او ر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں ، حکومت ان دونوں کی واپسی کی بھرپور کوشش کر رہی ہے لیکن تاحال کامیابی نہیں مل سکی ۔