اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) این اے 75 ڈسکہ کے نتیجے کا اعلان کرنے سے روک دیاگیا ہے، ن لیگ کی نائب صدر نے یہاں پر ووٹ چوری کا الزام بھی عائد کیا اور اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔ لیکن جب ویڈیو سامنے آئی تو وہ شخص ن لیگ کا پی پی 52 سے ایم پی اے کا امیدوار نکلا۔ مریم نواز کی جانب سے ویڈیو شیئر
کی گئی جس میں ایک ایک شخص کو لوگوں نے ووٹوں سے بھرے تھیلے کے ساتھ پکڑا ہوا ہے اور وہ اسے لے کر جا رہے ہیں۔ اس موقع پر مریم نواز نے پنجاب پولیس پر الزام عائد کیا کہ وہ بھی ووٹ چوری میں برابر کی شریک ہے، اسی معاملے پر معروف صحافی حامد میر نے بھی ٹوئٹ کیا اور کہا کہ جسے چور کہا جا رہا ہے اس کے چہرے پر نہ کوئی خوف ہے نہ ندامت وہ ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ خراماں خراماں چلا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو کی حقیقت وزیراعظم کے ترجمان برائے ڈیجیٹل میڈیا سامنے لے آئے، انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں ثابت کر دیا کہ ووٹ چوری کرتے پکڑا جانے والا لیگی رہنما چوہدری عادل بخش چٹھہ ہے، وہ پی پی 52 سے ن لیگ کے ٹکٹ پر ایم پی اے کے امیدوار رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹر ارسلان خالد نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ مریم نے کہا کہ سٹے ٹوئنڈ فار دھاندلی ویڈیو، پھر اپنے ہی ایم پی اے کی ووٹ چوری کی ویڈیو ڈال دی، پھر اپنے واٹس ایپ صحافی سے ٹوئٹ میں اسے چور کہلوایا، دھاندلی کا بیانیہ بنایا، جب جھوٹ پکڑا گیا تو حامد میر سے ٹوئٹ ڈیلیٹ کروا دیا، یہ ہے مریم نواز کے کے جھوٹ کی حقیقت۔ مریم نواز کی جانب سے ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ایک ایک شخص کو لوگوں نے ووٹوں سے بھرے تھیلے کے ساتھ پکڑا ہوا ہے اور وہ اسے لے کر جا رہے ہیں۔ اس موقع پر مریم نواز نے پنجاب پولیس پر الزام عائد کیا کہ وہ بھی ووٹ چوری میں برابر کی شریک ہے