اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج ریٹرننگ آفیسر نے روک دیئے ۔ریٹرننگ آفیسر کے مطابق حتمی نتیجے کا اعلان الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ رات 23 پولنگ
اسٹیشنز کا عملہ مبینہ طور پر غائب رہا، جو صبح ریٹرننگ آفیسر کے دفتر پہنچا۔اس سے قبل اس حلقے کے کل 360 میں سے 337 پولنگ اسٹیشنوں کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ نون کی سیدہ نوشین افتخار 97 ہزار 588 ووٹ لے کر آگے تھیں۔پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار علی اسجد ملھی 94 ہزار 541 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے۔دوسری جانب حلقہ این اے 45 کرم کے تمام 134 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج موصول ہو چکے، جن کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار ملک فخر زمان 15 ہزار 245800 ووٹ حاصل کامیاب قرار پائے۔جبکہ آزاد امیدوار سید جمال 12648 زائد ووٹ حاصل کر سکے۔دوسری جانب معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صاف شفاف الیکشن کمیشن کو ریاست نے مکمل سپورٹ کی۔ حکومت نے جہاں ڈی ایم او اور آر اوز نے آواز دی اور ذمہ داری لگائی اس کو احسن طریقے سے
انجام دیا۔بدقسمتی ہے جس نظام کو بدلنے کیلئے حکومت پرعزم ہے، اس کے راستے میں ن لیگ کی چھتری تلے پلنے والے سانپ رکاوٹ بن رہے ہیں، خواجہ سعد رفیق کے حلقہ سے لائے گئے ڈی ایم او الیکشن کو سبوتاژ کرتے دکھائی دئیے،الیکشن کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کے خلاف الیکشن کمیشن متحرک کیوں نظر نہیں آیا،وزرا اور حکومتی عہدیداران پولنگ اسٹیشنز میں نہیں گھسے، اداروں کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔آزاد الیکشن کے منصفانہ کردار کو بہتر بنائیں گے،حکومت آئینی اور قانونی ذمہ داریاں انجام دے گی۔