ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن جیتنے کیلئے پراعتماد حکمت عملی پرپراسرار خاموشی نے حکومت کی بے چینی بڑھا دی

datetime 16  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ڈی ایم اس بارے میں حددرجہ پر اعتماد ہے کہ وہ تین مارچ کو ایوان بالا کے انتخابات میں فتح سے ہمکنار ہوگی گوکہ اس اعتماد کے محرکات اور یقین کو اپنی حکمت عملی کے تحت منظر عام پر نہ لانے کا جواز پیش کرتے ہوئے انتظار کرو اور دیکھوکے جواب پر اکتفا کرنے کیلئے کہا جاتا ہے اور یہ بھی کہ وہ وقت آنے پر ہی اس

حوالے سے مزید گفتگو کرسکتے ہیں۔روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق اپوزیشن کے ایک معتبر ذریعے نے محتاط لفظوں میں گفتگو کرتے ہوئے یہ یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد کہ کہیں بھی ان کا حوالہ اشارتاً بھی نہیں دیا جائے گا بتایا کہ پی ڈی ایم آج بھی یہ ثابت کرسکتی ہے کہ ہم سینٹ کا الیکشن ہرصورت جیتنے کی عددی اکثریت رکھتے ہیں۔ تاہم جب ان سے یہ استفسار کیا گیا کہ اگر آپ کا یہ دعویٰ درست بھی تسلیم کر لیا جائے تو پھر اگست 2019 میں جب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی تھی اور ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر ان پر عدم اعتماد کا اظہارکیا تھا لیکن نظر آنے والی عددی اکثریت کے باوجود نتائج کے اعتبار سے حکومت جیت گئی تھی لیکن اس تلخ تجربے کے باوجود نہ صرف پی ڈی ایم سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لے رہی ہے بلکہ جیت کے بارے میں اتنی پر اعتماد کیوں ہے جب کہ حالات اور کردار بھی تبدیل نہیں ہوئے ،وہی ہیں جن میں

انہیں شکست ہوئی تھی۔ جس پر مذکورہ شخصیت کا کہنا تھا کہ یہ بات بالکل درست ہے لیکن جو ترجمان اعلانیہ طور پر ٹی وی پر آ کر بیان دیتے ہیں کہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور انہیں سیاست میں نہ گھسیٹا جائے ہم ان کے اس بیان پر یقین اور اعتماد کرتے ہوئے انھیں آزما رہے

ہیں اورسینٹ کے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور اگر قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ ہوا تو اس کے پس منظر میں بھی ترجمان کا دعویٰ اور یقین دہانی ہی ہوگی بصورت دیگر ہمارے پاس لانگ مارچ کا آپشن تو موجود ہے لیکن ہم ترجمان کی جانب سے غیرجانبداری کی یقین دہانی کو ایک مرتبہ ضرور آزمائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…