ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن جیتنے کیلئے پراعتماد حکمت عملی پرپراسرار خاموشی نے حکومت کی بے چینی بڑھا دی

datetime 16  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ڈی ایم اس بارے میں حددرجہ پر اعتماد ہے کہ وہ تین مارچ کو ایوان بالا کے انتخابات میں فتح سے ہمکنار ہوگی گوکہ اس اعتماد کے محرکات اور یقین کو اپنی حکمت عملی کے تحت منظر عام پر نہ لانے کا جواز پیش کرتے ہوئے انتظار کرو اور دیکھوکے جواب پر اکتفا کرنے کیلئے کہا جاتا ہے اور یہ بھی کہ وہ وقت آنے پر ہی اس

حوالے سے مزید گفتگو کرسکتے ہیں۔روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق اپوزیشن کے ایک معتبر ذریعے نے محتاط لفظوں میں گفتگو کرتے ہوئے یہ یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد کہ کہیں بھی ان کا حوالہ اشارتاً بھی نہیں دیا جائے گا بتایا کہ پی ڈی ایم آج بھی یہ ثابت کرسکتی ہے کہ ہم سینٹ کا الیکشن ہرصورت جیتنے کی عددی اکثریت رکھتے ہیں۔ تاہم جب ان سے یہ استفسار کیا گیا کہ اگر آپ کا یہ دعویٰ درست بھی تسلیم کر لیا جائے تو پھر اگست 2019 میں جب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی تھی اور ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر ان پر عدم اعتماد کا اظہارکیا تھا لیکن نظر آنے والی عددی اکثریت کے باوجود نتائج کے اعتبار سے حکومت جیت گئی تھی لیکن اس تلخ تجربے کے باوجود نہ صرف پی ڈی ایم سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لے رہی ہے بلکہ جیت کے بارے میں اتنی پر اعتماد کیوں ہے جب کہ حالات اور کردار بھی تبدیل نہیں ہوئے ،وہی ہیں جن میں

انہیں شکست ہوئی تھی۔ جس پر مذکورہ شخصیت کا کہنا تھا کہ یہ بات بالکل درست ہے لیکن جو ترجمان اعلانیہ طور پر ٹی وی پر آ کر بیان دیتے ہیں کہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اور انہیں سیاست میں نہ گھسیٹا جائے ہم ان کے اس بیان پر یقین اور اعتماد کرتے ہوئے انھیں آزما رہے

ہیں اورسینٹ کے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور اگر قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ ہوا تو اس کے پس منظر میں بھی ترجمان کا دعویٰ اور یقین دہانی ہی ہوگی بصورت دیگر ہمارے پاس لانگ مارچ کا آپشن تو موجود ہے لیکن ہم ترجمان کی جانب سے غیرجانبداری کی یقین دہانی کو ایک مرتبہ ضرور آزمائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…