پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

وزیراعظم سے متعلق کیسز کی سماعت نہ کریں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کے فیصلے پر اعتراض اٹھا دیے

datetime 13  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت عظمیٰ کے رجسٹرار کے نام لکھے خط میں چیف جسٹس گلزار احمد کے تحریر کردہ فیصلے پر اعتراضات اٹھادیئے۔آن لائن کو دستیاب خط کی کاپی میں جسٹس قاضی فائز نے لکھا ہے کہ ان کو معلوم ہوا ہے کہ 11 فروری کو سپریم کورٹ نے ایک ایسے مقدمے

میں فیصلہ میڈیا کو جاری کیا گیا جس کا وہ حصہ تھے تاہم ان تک یہ حکم نامہ نہیں پہنچایا گیا جبکہ یہ طے شدہ اصول ہے کہ بینچ کے سربراہ کے بعد سینئر جج سے آرڈر شیئر کیا جاتا ہے اور اس کے بعد اسی ترتیب سے بینچ کے دیگر جج صاحبان سے بھی فیصلہ شیئر کیا جاتا ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن سے تو عدالتی حکم نامہ شیئر کیا گیا مگر مجھ سے نہیں اور ان کو تاحال یہ حکم نامہ نہیں مل سکا۔ چیف جسٹس، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس قاضی فائز کے علاوہ دو دیگر ججز بھی اس بینچ کا حصہ تھے۔یاد رہے کہ چیف جسٹس گلزار احمد نے جمعرات کو جاری کئے گئے فیصلے میں جسٹس قاضی فائز کو وزیراعظم عمران خان سے متعلق مقدمات کی سماعت سے روک دیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ نے وزیر اعظم ترقیاتی فنڈز کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے تحریر کیا۔فیصلے میں لکھا گیا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی وزیراعظم سے متعلق کیسز کی سماعت نہ کریں کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم کے خلاف کیس کررکھا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ غیر جانب داری کا تقاضا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وزیراعظم سے متعلق مقدمات نہ سنیں۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ جسٹس فائزعیسیٰ نے واٹس ایپ

پر ملیں دستاویز کی کاپیاں ججز اور اٹارنی جنرل کو دیں، جسٹس فائزعیسیٰ کے بقول یہ دستاویزات انہیں نامعوم ذرائع سے واٹس ایپ پرملیں۔سپریم کورٹ کے مطابق جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا دستاویزات اصل ہیں یا نہیں، یقین سے نہیں کہہ سکتا جب کہ اٹارنی جنرل نے کہا دستاویزات کیمصدقہ ہونے پر سوالیہ نشان ہیں۔فیصلے میں کہا گیا

ہے کہ ان دستاویزات کوعدالتی رکارڈ کا حصہ نہیں بننا چاہیے، اٹارنی جنرل نے کہا جج شکایت کنندہ ہیں اور مناسب نہیں کہ خود معاملہ سنیں۔ تحریری فیصلے کے مطابق چیف جسٹس نے کہا ان حالات میں فاضل جج کے لیے مناسب نہیں کہ وہ یہ معاملہ سنیں۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے ترقیاتی فنڈز کیس میں وزیراعظم کے جواب کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…