اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لئے حکومت عالمی مالیاتی ادارے کی ایک اور شرط پوری کر نے پر غور کر رہی ہے ۔جس کے تحت کارپوریٹ انکم ٹیکس پر تقریباً 150 سے 200 ارب روپے استثنیٰ ختم کر نے کے لئے صدارتی آرڈیننس جاری کیا جائے گا ۔
روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق سرکاری حکام نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس آرڈیننس کو آئندہ بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا ۔ حکومت نے بجلی کے ٹیرف میں پہلے ہی اضافہ کر دیا ہے ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے ۔اس طرح آئی ایم ایف امدادی پروگرام کی بحالی کا قوی امکان ہے ۔آئی ایم ایف اور ایف بی آر میں مذکورہ موضوعات پر اہم آن لائن مذاکرات ہو ئے ۔آئی ایم ایف کی مذاکراتی ٹیم نے سی پیک سمجھوتے کے تحت چینی کمپنیوں کو دئے جا نے والے ٹیکس استثنیٰ کے بارے میں استفسار کیا ہے ۔ جنہیں 25 سے 30 سال کا استثنیٰ حاصل ہے ۔ پاکستان حکام نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا ہے کہ یہ استثنیٰ مذکورہ عرصے میں ختم نہیں کیا جاسکتا ۔آئی پی پیز کو دیا گیا استثنیٰ30 سال مکمل ہو نے پر آئندہ سال ختم ہو جائے گا جس کی تجدید نہیں ہو گی ۔اب آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پوری کر نے کے لئے گیند حکومت کی کورٹ میں ہے ،اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ 45 کروڑ ڈالرز کی تیسری قسط آئندہ ماہ جاری ہو گی ۔