اسلام آباد(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کی مقتدر حلقوں سے ڈیل کی خبروں نے پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں کو پریشان کر دیا ہے ،مولانا فضل الرحمن کو ہنگامی اجلاس بلانے کا مشورہ دیدیا گیا،انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مولانا فضل الرحمن
سے متعدد رہنمائوں نے رابطہ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ایک جانب پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے حکومت کے خلا ف تحریک میں شامل ہے دوسری جانب ان سے متعلق مقتدر حلقوں سے رابطوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی بھی اپنے مفادات کے حصول کے لیے دو کشتیوں میں سوار ہے ،مولانا فضل الرحمن کو مشورہ دیا گیا کہ اگر ایسی کوئی حقیقت ہے تو فوری طور پر پی ڈی ایم کا اجلاس بلا کر دو ٹوک موقف کے ساتھ بات کی جائے کہ اگر ان خبروں میں صداقت ہے تو پھر ان کو پی ڈی ایم سے دور کر دیا جائے ،کیونکہ انکے خیال میں وہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم کو استعمال کر کے حکومت اور دیگر مقتدر حلقوں سے ریلیف لینے کے در پے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ کو اپنی جماعت کے بھی ارکان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی سربراہی لینے سے سب سے زیادہ نقصان جے یو آئی ف کا ہواہے ،سینئر رہنما ناراض ہونے کے ساتھ جماعت میں انتشار سی کیفیت ہے لیکن دیگر دو بڑی
جماعتیں اگر منجدھار چھوڑ نے والی ہیں تو بہتر ہے کہ ان سے قبل ہی انکے راستے جدا کردیے جائیں تاکہ پی ڈی ایم کی ساکھ متاثر نہ ہو،ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے حامی بھر لی ہے کہ پہلے وہ مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری سے بات کریں گے پھر وہ اجلاس بلانے کی کال دیں گے۔