اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران نے اسلام آباد میں ٹریفک حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وفاقی وزراء کی اضافی سکیورٹی واپس لی جائے۔منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد سینیٹ انتخابات پر پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان کررہے تھے،اجلاس میں پارلیمانی بورڈ کے ممبران شریک
ہوئے،اجلاس میں سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم پرمشاورت کی گئی۔وزیراعظم نے اسلام آباد حادثے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ وفاقی وزراء کی اضافی سیکیورٹی واپس لی جائے۔ عمران خان نے کہاکہ وزراء اور دیگر پولیس کے سکوارڈز لے کر گھومتے ہیں، مجھے بتایا جائے کس کس کے پاس کتنی سیکیورٹی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں سری نگر ہائی وے پر خوفناک ٹریفک حادثے میں 4 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق قافلے کی گاڑیوں میں ایک سرکاری نمبر پلیٹ کی گاڑی بھی شامل ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق واقعہ جی الیون سگنل پر پروٹوکول کی 5گاڑیوں کے لال اشارہ توڑنے کے باعث پیش آیا۔ فور ویلر گاڑی نے چھوٹی گاڑی کو ٹکر ماری تو موٹر سائیکل بھی زد میں آ گئی۔پولیس ذرائع کے مطابق گاڑیوں میں وفاقی محتسب کشمالہ طارق کے خاوند اور بیٹا بھی موجود تھے۔ نجی ٹی وی یک مطابق کشمالہ طارق کے خاوند وقاص خان کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا گیا۔ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ واقعہ کا مقدمہ پولیس تھانہ رمنا میں اس حادثے میں زخمی ہونے والے شخص مجیب الرحمن کی مدعیت میں وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کے خلاف درج کیا گیا۔
مدعی کے مطابق وہ اپنے ساتھیوں انیس شکیل، فاروق احمد، حیدر علی اور ملک عادل کے ہمراہ مانسہرہ سے انسداد منشیات فورس کے لیے انٹرویو دینے کے لیے اسلام آباد آئے تھے۔ایف آئی آر کے مطابق سگنل پر سفید رنگ کی لیکسز گاڑی نے ان کی مہران کار کو ٹکر ماری جس سے کار پلٹی اور آگے موجود موٹرسائیکل سے ٹکرائی
اور اس کے نتیجے میں کار میں سوار افراد کے علاوہ موٹر سائیکل سوار بھی شدید زخمی ہوا۔مدعی نے بتایا کہ جب انہیں کار سے نکالا جارہا تھا تو جائے وقوع پر موجود لوگ گاڑی کے ڈرائیور کا نام اذلان (کشمالہ طارق کا بیٹا) بتارہے تھے۔بعدازاں لوگوں نے زخمیوں کو پمز ہسپتال منتقل کیا تاہم ہسپتال پہنچنے پر چاروں مذکورہ بالا نوجوان
زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔مذکورہ واقعے کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور عوام کی جانب سے سخت غم و غصے کا اظہار کیا گیا جس پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا گیا کہ ڈرائیور اور مذکورہ گاڑی پولیس کی تحویل میں ہے۔اسلام آباد پولیس نے یقین دہانی کروائی کہ پولیس قانون کے مطابق عمل کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔