اسلام آباد( آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان کی شکایت پر بنی گالا تھانے کے سٹیشن ہاؤس آفیسر کے سوا تمام عملے کو ہٹا دیا گیا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کے دفتر سے دو الگ الگ نوٹیفیکیشن جاری کر دیئے گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک درجن سے زائد ماتحت افراد (کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل)
، تین سب انسپکٹرز اور تین اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کو ہٹایا گیا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر میڈ یا کو بتایا کہ پولیس تھانے کے عملے کے خلاف متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں کہ وہ زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کی سرپرستی کر رہے ہیں اور تعمیراتی سامان کی نقل و حمل کرنے والی گاڑیوں سے پیسے بھی کما رہے ہیں۔ چند روز قبل ہی نئے تعینات ہونے والے آئی جی پی قاضی جمیل الرحمٰن نے وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی۔پولیس اہلکار نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم خان نے آئی جی پی کو بتایا تھا کہ پولیس اسٹیشن کے عملے نے ایک ٹرک ڈرائیور سے رقم حاصل کی ہے ، ٹرک ڈرائیور کا سراغ لگایا گیا اور پولیس اسٹیشن کے عملے کی شناخت کے لیے فون کیا گیا۔پولیس اہلکار نے بتایا تاہم ٹرک ڈرائیور نے بہانہ کیا کہ وہ اس سے پیسے لینے والوں کی شناخت نہیں کرسکتا ہے۔اگلے ہی روز آئی جی پی نے تھانے کے عملے کو ہٹانے کے احکامات جاری کردیے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ وزیر اعظم
نے موثر انتظامیہ کے لیے پولیس اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کے طور پر کام کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن کی سطح پر اصلاحات متعارف کرانے کے بعد یہ اقدام اٹھایا تھا۔اس بارے میں جب ڈائریکٹر میڈیا اسلام آباد پولیس کے ایس پی محمد بلال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے
تصدیق کی کہ بنی گالہ پولیس اسٹیشن کا عملہ ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ ان کے خلاف بہت سی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ جب آئی جی پی اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کے بارے میں سوال کیا گیا تو ایس پی نے کہا کہ ‘مجھے اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، میں تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ہی جواب دے سکوں گا۔