اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر کی حیثیت حاصل ہونے کے باوجود مجھ سے مراعات چھین لی گئی ہیں، سرکاری گاڑی اور ڈرائیور واپس لیا جاچکا۔ کلفٹن پر واقع میرے دفتر پر محکمہ بورڈز و جامعات کا قبضہ ہے۔
میرے پاس نہ بیٹھنے کی جگہ نہ ہی میرا اسٹاف ہے، جو سمری بھیجتا ہوں وہ اٹک جاتی ہے، بہت زور دوں تو ایک آدھ آگے بڑھ جاتی ہے چنانچہ چند روز میں آصف علی زرداری اور وزیراعلیٰ سے ملاقات میں حتمی بات کروں گا کہ اگر میری جگہ کسی اور کو لانا ہے تو مجھے بتادیں مگر ایچ ای سی کے کام کو متاثر نہ کریں۔روزنامہ جنگ میں سید محمد عسکری کی شائع خبر کے مطابق انہوں نے بتایا کہ سابق سیکرٹری بورڈز و جامعات ریاض الدین نے ان سے گاڑی اور ڈرائیور لے لیا، ان کی جگہ پر قبضہ کر لیا گیا ،اب ان کے پاس کوئی اسٹاف نہیں، حتی کہ جامعات کو گرانٹ دینے کا ایچ ای سی کا بنیادی کام بھی محکمہ بورڈز و جامعات کررہا ہے۔ جب میں نے چند سال صوبائی پی ایم ڈی سی بنانے کی سمری بھیجی تو نظر انداز کردی گئی تھی ،اب اسے دوبارہ بنانے کی بات کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا ان کی بھیجی جانے والی سمریز کی اکثریت کو روک لیا جاتا ہے بار بار وزیراعلیٰ سے کہنے کے بعد سمری منظور ہو پاتی ہے اب بھی کئی سمریز
التوا کا شکار ہیں ،چنانچہ انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آصف علی زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کریں گے تا کہ اگر میری وجہ سے مسئلہ ہے تو وہ کسی اور کو لے آئیں تا کہ ایچ ای سی کا کام تو متاثر نہ ہو۔