اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے پاکستان پوسٹ میں 115ارب روپے کے سکینڈل پر سیکرٹری مواصلات ظفر حسن اور ڈی جی پوسٹ اخلاق رانا کو طلب کرلیاہے اور دونوں کا موقف جاننے کیلئے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں ایک اہم اجلاس اس ہفتے کو ہوگا۔ڈی جی پوسٹ اخلاق رانا نے پاکستان پوسٹ اور حبیب نک کے
مابین 115ارب روپے کے معاہدے کی شدید مخالفت کی تھی جس کے نتیجے میں سیکرٹری مواصلات نے ان کا جینا دوبھر کردیا تھا اور آخر کار وہ اہم ادارہ چھوڑ کر قبل از وقت ریٹائرمنٹ لمبی چھٹی پر چلے گئے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اس سکینڈل کا نوٹس لیا ہے اور اس سکینڈل کے مرکزی کردار سیکرٹری مواصلات ظفر حسن اور معاہدے کی مخالفت کرنیوالے ڈی جی پوسٹ اخلاق رانا کو طلب کرکے دونوں کا موقف سننے کا فیصلہ کیا ہے۔اخلاق رانا پر الزام تھا کہ انہوں نے اس معاہدے کی اہم دستاویزات اپوزیشن کے اہم رہنما سابق سپیکرسردار ایازصادق کے حوالے کردی تھیں جنہوں ے اس اہم معاملہ کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں لائے تھے اور اجلاس کے دوران سیکرٹری مواصلات ظفر حسن نے اقرار کیا تھا کہ چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کے بطور سیکرٹری مواصلات حبیب بنک اور پاکستان پوسٹ کے مابین معاہدے کو حتمی شکل دی گئی تھی تاہم معاہدے پر دستخط بعد میں کیے گئے تھے۔معاہدے کے مطابق حبیب بنک کو یہ کام سونپا گیا تھا کہ وہ ملک بھر میں تمام سرکاری پوسٹ آفس کو اپ گریڈ کرنے اور ان آفسز میں عوام کو فنانشنل سروسز فراہم کی جائیں گی اس معاہدے میں حکومت کے ملکی قوانین اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی تھی جس کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کی ہدایت پی اے سی پہلے ہی دے چکی ہے۔