اسلام آباد، گوادر(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)پنجاب کابینہ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پنجاب کے دوران سکیورٹی کے لئے رینجرز کے 280اہلکار تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ روزنامہ جنگ میں آصف محمود کی شائع خبر کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان
جنوبی پنجاب میں لیہ اور بھکر کے علاقوں میں شکار کھیلنے کے لئے آرہے ہیں۔ان کے ہمراہ سیکیورٹی کے لئے سعودی فورسزکے 500 اہلکار بھی ہوں گے۔ شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ 15جنوری تک متوقع ہے تاہم سعودی حکومت کی طرف سے تاحال حتمی تاریخ سے آگاہ نہیں کیا گیا۔گورنر تبوک بھی ان کے ساتھ آرہے ہیں، محکمہ داخلہ پنجاب نے کابینہ سے منظوری کے بعد وفاقی وزارت داخلہ کو رینجرز کی دو کمپنیوں کی تعیناتی کے لئے درخواست بھجوا دی ہے۔ رینجرز تعیناتی کی منظوری صوبائی کابینہ سے بذریعہ سرکولیشن کروائی گئی ہے۔وفاقی حکومت نے سعودی ولی عہد کو پاکستان میں تلور کے شکار کے لئے خصوصی پرمٹ گزشتہ ماہ جاری کئے تھے۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے 11 افرا تلور کے شکار کیلئے شیخ خلیفہ سیف النہیان اور سلطان سعید احمد کی سربراہی میں خصوصی طیارے کے ذریعے مکران ڈویژن کے علاقے پنجگور میں پہنچ گئے جہاں انہیں سخت سیکیورٹی میں بذریعہ روڈ
پیری جھلک میں ان کے محل پہنچایا گیا۔اس سے قبل ایئرپورٹ پر شاہی وفد کا استقبال پنجگور کے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی، قبائلی عمائدین حاجی عطا اللہ بلوچ، حاجی زاہد حسین، حاجی فاروق الزمان اور سینئر عسکری اور سویلین حکام نے کیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ شکار کے لیے آئے
وفد کے پاس شکاری ساز و سامان اور شاہین موجود ہیں جبکہ وہ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری لائسنس کے تحت پنجگور میں قیام کے دوران تلور کا شکار کریں گے۔اماراتی شاہی خاندان کے افراد جو اس پرندے کے شکار کے لیے پنجگور آتے رہتے ہیں انہوں نے اس ضلع میں مختلف ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں۔جس میں پنجگور کے علاقے کے مستحق اور پسماندہ لوگوں کے لیے پانی کی فراہمی کی اسکیم اور صحت کی سہولیات شامل ہیں۔