اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنی ہی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کو واپس لانے کی پسلی نہیں تھی تو انہیں بھیجنا ہی نہیں چاہئے تھا، میں تو نوازشریف کو باہر بھیجنے کے حق میں نہیں تھا۔
نوازشریف کو واپس لانا وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے،اگر نوازشریف کو واپس نہیں لا سکتے تو پھر بات بھی نہ کریں اور اگر بات کرتے ہیں تو پھر نوازشریف کو واپس بھی لائیں۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ قوانین میں ریفارمز کی ضرورت ہے، نیب قوانین میں ترمیم سے زیادہ پورے جوڈیشل سسٹم میں ریفارمز کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوچنے کی بات ہے آخر کار اب تک نیب میں ریفارمز کیوں نہیں ہوپائیں؟ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومت میں بھی یہ قانون تبدیل نہیں ہوا۔ اپوزیشن چاہتی ہے نیب قوانین میں ترامیم کر کے نیب کو ختم کر دیاجائے، اپوزیشن صرف اپنے آٹھ کیسز میں نرمی چاہتی ہے، اپوزیشن نیب میں وہی ترامیم کرنا چاہتی ہے جس کے تحت ان کے آٹھ کیسز آتے ہیں۔ پی ڈی ایم کی سنجیدہ پالیسیاں آصف زرداری چلارہے ہیں، پی ڈی ایم کی جلوسوں والی پالیسیاں مریم اور فضل الرحمان چلارہے ہیں۔ ان لوگوں کی تو سیاست ہی ایک دوسرے کے خلاف رہی ہے۔
فضل الرحمان عورت کی حکمرانی کے خلاف رہے، بلاول بھٹو مدرسوں کی سیاست کے مخالف رہ چکے ہیں۔مریم نواز کو لیڈر بنانے میں ہمارا بھی کچھ کردار ہے ، وہ خلا میں سیاست کر رہی ہیں۔ ن لیگ میں سڑک خالی ہے جس پر وہ چلتی جارہی ہیں، جب درمیان میں کوئی رکاوٹ آئے گی تب ان کی سیاست کا پتہ چلے گا۔ ان کی تقریر یہ ہوتی ہے کہ میرے ابو اچھے ہیں اور عمران خان خراب ہیں، بس اس کے بعد ان کی تقریر ختم ہوجاتی ہے۔