لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ نا اہل، نالائق اور ناکام حکومت کو گھر بھیجنا سیاست کی نہیں بلکہ 22کروڑ عوام کی ضرورت بن چکا ہے،عمران خان عوام کاسمندر تمہیں گھربھیجنے کے لئے آرہاہے، ایسا تاریخی لانگ مارچ ہوگا کہ حکمران سارے مارچ بھول جائیں گے،پی ڈی ایم کی جدوجہد کسی غیر جمہوری قوت کے سہارے
نہیں چل رہی بلکہ عوام کے سہارے چل رہی ہے،عمران خان کے جانے کے بعد گرینڈڈائیلاگ ہوں گے،یہ حکومت پاکستان میں لطیفہ حکومت بن چکی ہے، نیب نے لندن میں پاکستان کے اربوں روپے ڈبو دیئے، جتنی مالیت کے فلیٹ نہیں اس سے زیادہ رقم خرچ کر دی گئی، نیب پر مقدمہ کون بنائے گا، پاکستان کے زرمبادلہ کا نقصان کون پورا کرے گا؟،وزیراعظم کہتا ہے سردی آرہی ہے گیس کی لوڈ شیڈنگ کیلئے تیار رہو، مہنگائی آرہی ہے اس کے لئے تیار رہو، وزیر داخلہ کہتا ہے دہشتگردی ہونے والی ہے قوم تیاررہے، بتاؤ پھر آپ کس مرض کی دواہو،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کی جارہی ہے جس سے لوگوں کی چیخیں نکل جائیں گی۔احتساب عدالت کے باہر مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار ہوئے 100 دن ہو چکے ہیں لیکن حکومت ان پر 100 پیسے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکی،یہ حکومت جھوٹے مقدمات بنا کر سیاسی انتقام لے رہی ہے،خواجہ آصف اور شہباز شریف کے اثاثے ڈیکلیئرڈ ہیں،نواز شریف کے اثاثوں کا سراغ لگانے کے لئے نیب نے اثاثوں سے کئی گنا زائد رقم مقدمے میں ہار دی ،نیب پر مقدمہ کون بنائے گا اور وہ نقصان کون پورا کرے گا، جھوٹے مقدمات کیلئے انتظامی مشینری کو مفلو ج کر کے رکھ دیا گیاہے، آج کسی سرکاری دفتر میں کوئی افسر فائلوں پر دستخط کرنے کے لئے
تیار نہیں۔عمران خان کی عمران خان کی منفی اور انتقامی سوچ سے یہ حالت ہوئی ہے۔ ہم نے سکیورٹی اداروں کودہشتگردی کے پیچھے لگایا ہوا تھا اور امن قائم ہوا،آج دہشتگردی ختم کرنے والے اداروں سے اپوزیشن کا پیچھا کروایا جا رہا ہے اور دہشتگردوں کوکھلی چھوٹ دیدی گئی ہے۔ چند رو ز قبل ہمارے درجنوں جوانوں کو شہیدکیا گیا،گزشتہ روز مچ میں کان کنوں کے خون کی ہولی
کھیلی گئی،اسلام آباد میں نوجوان کو قتل کردیاگیا، یہ واقعات ثابت کرتے ہیں کہ حکومت قانون کا نفاذکروانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم، وزیر داخلہ اور دیگر کابینہ کے اراکین کیا کر رہے ہیں،وزیراعظم کہتے ہیں کہ مہنگائی آنے والی ہے، قوم اس کے لئے تیار رہے، سردی آنے والی ہے قوم گیس کی لوڈشیڈنگ کے لئے تیار رہے،وزیراعظم کا کام
اطلاع دینا نہیں بلکہ اقدامات کرنا ہوتا ہے،وزیر داخلہ کی دلچسپی امن و امان کے قیام کی بجائے نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کرنے میں ہے، انہیں داخلی سکیورٹی پرتوجہ دینی چاہیے، پہلے لوگ ٹرینوں کے حادثے میں مرتے تھے اب دہشتگردی میں مر رہے ہیں، وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ دہشتگردی آنے والی ہے قوم تیار رہے،آپ پھر کس مرض کی دوا ہیں، کیاآپ بری خبریں دینے
کے لئے ہیں،یہ لطیفہ حکومت بن چکی ہے، اس حکومت نے عوام کو رلا دیا ہے اور عوام کے لئے زندگی گزارنا اجیرن ہوگیاہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہونے والا ہے جس سے مہنگائی کے پہاڑ ٹوٹیں گے اور عوام کی چیخیں نکلیں گی، نا اہل، نالائق اور ناکام حکومت کو گھر بھیجنا سیاست کی نہیں بلکہ 22کروڑ عوام کی ضرورت بن چکاہے۔ اس حکومت نے جتنا نقصان کیا ہے
نئی آنے والی کسی بھی حکومت کو 4 سے 5سال سے زائد کا عرصہ 2018 کی پوزیشن پر واپس لے جانے میں لگے گا۔ جب معیشت نہیں چلتی تو وسائل پیدا نہیں ہوتے اور پھر کٹوتیاں ہوتی ہیں، آج ہم دفاعی بجٹ کاٹ رہے ہیں،ہم نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک کھرب دفاع اور اتنا ہی ترقیاتی بجٹ رکھا،گروتھ کو 3سے پونے 6فیصد پرلے کر گئے، یہ ترجمانوں اور سوشل میڈیا ٹرینڈ
بنانے کی حکومت ہے، اس حکومت نے سقوط کشمیر کیا اور یہی اس کے ذمہ دار ہیں، اس حکومت نے جھوٹے مقدمات بنانے میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے چپے چپے سے شہباز شریف کے ترقیاتی منصوبوں کی گواہی مل رہی ہے، جبکہ آج ان کے دور میں ملک کا چپہ چپہ تباہی کی گواہی دے رہاہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کے پاس31جنوری جنوری تک
کی مہلت ہے،استعفیٰ دے اور گھر جائے ورنہ عوام کا سمندر تمہیں سلیکٹڈ پوزیشن سے نکالنے کے لئے آرہا ہے، تاریخ کا ایسا لانگ مارچ ایسا ہو گا کہ حکمران ماضی کے تمام مارچ بھول جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی جدوجہد کسی غیر جمہوری قوت کے سہارے نہیں چل رہی بلکہ عوام کے سہارے چل رہی ہے،پاکستان کی مالک اسٹیبلشمنٹ نہیں بلکہ عوام ہیں،عمران خان کی
حکومت محاذ آرائی کی سیاست کر رہی ہے اور اپوزیشن کو اداروں سے لڑانا چاہتی ہے،عمران خان چاہتے ہیں کہ عوام سمجھیں وہ اور ادارے مل کر کام کر رہے ہیں اوران کی نالائقی کی وجہ سے عوام کا غصہ اداروں کی جانب ہو جائے،عمران خان یہ سب کچھ بیرونی اشاروں پر کر رہا ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کھولا جائے،جس دن یہ کیس کھل گیا تو عمران خان اور
پی ٹی آئی دونوں نہیں ہوں گے کیونکہ اس میں اسرائیل اوربھارت کی فنڈنگ شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ گرینڈ ڈائیلاگ عمران خان کے جانے کے بعد ہی ہوں گے۔ کیونکہ موجودہ حکومت نے اتنی محاذ آرائی اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بد اعتمادی اور بد گمانی پیدا کردی ہے، اصلاح احوال کی کوشش ہوگی، ہم سب نے ملک کو چلانا ہے، نواز شریف
نے کہا تھا کہ ہم پاکستان کوایشین ٹائیگر بنائیں گے جبکہ عمران خان کہتا ہے کہ ہم نے ایشین ٹائیگر نہیں بننا، اسے ایشین ٹائیگر کا پتہ ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن وزیراعظم کا ایگزیکٹیو فیصلہ ہے، اسمبلی نے سپریم کورٹ کے حکم پر قانون بنایا،آرمی چیف کو ایکسٹینشن دینا یا نہ دینا وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ہے۔