اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی اور تجزیہ نگار سلیم صافی کی جانب سے سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کے بیان کہ ”آئی جی سندھ کو اغوا نہیں کیا گیا تھا” پر رد عمل دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری ٹویٹ میں پیپلز پارٹی اور حکومت
کے درمیان ممکنہ ڈیل کا امکان ظاہر کیا ہے۔صحافی سلیم صافی کا ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ”کیا اب بھی کوئی شک رہ گیا ہے کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے استعفوں اور کسی اور انتہائی اقدام کے ساتھ جائے گی؟ 2 جنوری کے سربراہی اجلاس میں پیپلز پارٹی استعفے اور دھرنا نہ دینے پر اصرار کرے گی اور غالب امکان یہ ہے کہ نون لیگ بھی اس کی ہمنوا بن جائیسلیم صافی کا ٹوئٹر پر جاری اپنے دوسرے ٹویٹ میں گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی اور حکومت کے ترجمانوں کے ہونے والے اجلاس پر کہنا تھا کہ ”کل حکومت کے ترجمانوں کے اجلاس میں صرف مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی پر فوکس کرنے اور ان کی کردارکشی کی حکمت عملی بنائی گئی اور پیپلز پارٹی سے متعلق ہاتھ ہولا رکھنے کا فیصلہ ہوا۔ جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اندرون خانہ کیا ہورہا ہے؟بعد ازاں صحافی سلیم صافی نے مریم نواز کی مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ان کی رہائشگاہ پر ہونے والی ملاقات پر ردعمل
دیتے ہوئے ٹویٹر پر جاری اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ”مولانا اور مریم ،زرداری اور بلاول کے ساتھ ابھی سے معاملات واضح کردیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ پھر پچھتاتے رہیں ۔مجھے تو وہ باپ بیٹا بھی ایماندار اور تابعدار بنتے نظر آرہے ہیں