برطانیہ میں پاکستان کیخلاف نفرت انگیز شو معروف بھارتی چینل پر بھاری جرمانہ عائد

23  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ کے میڈیا ریگولیٹر آفکام نے ٹی وی چینل ری پبلک بھارت ٹی وی(ورلڈ وائیڈ میڈیا نیٹ ورک لمیٹیڈ ) پر برطانیہ میں متنازعہ اینکر ارنب گوسوامی کے ایک شو میں پاکستان کے عوام کے خلاف نفرت انگیز تقریر نشر کرنے پر براڈکاسٹنگ کی سنگین

خلاف ورزیوں کے الزام میں 20000 پونڈ جرمانہ عاید کیا ہے۔روزنامہ جنگ میں مرتضیٰ علی شاہ کی شائع خبر کے مطابق آفکام نے اعلان کیا کہ اس نے ری پبلک ٹی وی پر جس کی میزبانی گوسوامی کرتا ہے اپنے پروگرام پوچھتا ہے بھارت کے ایک شو میں پاکستانی عوام کے خلاف شدید جارحانہ نفرت انگیز تقریر نشر کرنے پر جرمانہ عاید کیا ہے ،اس پروگرام میں پاکستانیوں کیلئے تضحیک آمیزلفاظ استعمال کئے گئے تھے ،ری پبلک بھارت چینل برطانیہ میں رہنے والے ہندی بولنے والی کمیونٹی کیلئے درجنوں دوسرے بھارتی اور پاکستانی نیوز اور انٹرٹینمنٹ چینلز کی طرح تازہ خبریں،حالات حاضرہ کے پروگرام نشر کرتا ہے ،آفکام نے ایک بیان میں اس نامہ نگار کو بتایا کہ ہم نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ ہمارے قواعد کی سنگین خلاف ورزی تھی جس پر قانونی قدغن لگائی جانی چاہئے۔اس میں 20,000 پونڈ جرمانہ جو کہ ایچ ایم پے ماسٹر جنرل کو ادا کیاجائے گا ،اس بات کی ہدایت کہ آئندہ اس طرح کے پروگرام دوبارہ نشر نہیں

کئے جائیں گے،اور آفکام کی جانب سے بتائی گئی تاریخ اور وقت پر آفکام کے فیصلے کو نشرکرنا شامل ہے۔گزشتہ سال 22 جولائی کو نشر کئے گئے پروگرام پوچھتا ہے بھارت میں ارنب گوسوامی اور اس کے مہمانوں جن میں 3 بھارتی اور3 پاکستانی شامل تھے بھارت کی جانب سے

خلائی جہاز چندرایان 2 کوچاند پر بھیجے جانے کی کوشش کے بارے میں ایک مباحثہ نشر کیاگیاتھا ،جس میں پاکستان کے مقابلے میں بھارت کی خلا کی تسخیر اور دیگر ٹیکنیکل کامیابیوں ،مسئلہ کشمیر اور بھارت کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں مبینہ طورپر پاکستان کے ملوث

ہونے کے حوالے سے بات کی گئی تھی۔اس پروگرام میں میزبان اور اس کے بعض مہمانوں نے اس خیال کااظہار کیا کہ پاکستان کے عوام جن میں سائنسدان، ڈاکٹر اور ان کے لیڈرز ،سیاستداں یہاں تک کہ کھلاڑی سب شامل ہیں سب ہی دہشت گرد ہیں وہاں کا ہر بچہ دہشت گرد ہے۔

آپ کا واسطہ ایک دہشت گرد ملک سے ہے،ایک مہمان نے پاکستانی سائنسدانوں کو چور بھی قرار دیا جبکہ ایک دوسرے نے پاکستانی عوام کو بھکاری کہا،میزبان پاکستان یا پاکستانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سائنسداں تیار کررہے ہیں اور تم دہشت گرد۔آفکام کاکہنا ہے کہ ہم ان بیانات کو

نفرت انگیز اور پاکستانی عوام سے صرف ان کی قومیت کی بنیاد پر عدم تحمل اور عدم برداشت کاحاملتصور کرتے ہیں،اور اس طرح کے بیانات نشر کرنا ناظرین کو پاکستانی عوام کے خلاف عدم تحمل پر اکسانے اور نفرت پھیلانے کے مترادف تصور کرتے ہیں۔پروگرام میں شریک ایک تیسرے

مہمان جنرل سنہا نے کہاتھا کہ اوہ آپ بیکار لوگ ہو،ہم آزاد کشمیر آرہے ہیں، تیار رہنا۔انہوں نے اس گفتگو میں پاکستان کیلئے تضحیک آمیز الفاظ استعمال کئے اور حملہ کرنے کی دھمکیاں دیں، آفکام نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ باتیں بھارتی فوج کے ایک ریٹائرڈ جنرل

نے کہی ہیں جس کے واضح مطلب یہ ہیں کہ وہ یہ دھمکی دے رہے ہیں کہ بھارتی فوج پاکستان کے شہریوں پر ان کے گھروں میں حملہ کرے گی ایک مقتدر شخصیت کی جانب سے لوگوں کو قتل کرنے کی خواہش کا اظہار نفرت کا اظہار ہے ،ہمارے خیال میں اس طرح کے بیانات نشر

کئے جانے سے پاکستانی عوام کے خلاف عدم تحمل اورنفرت کو فروغ ملتا ہے ،آفکام نے کہا کہ اس مباحثے کا لب ولہجہ پاکستانیوں کو تحقیر آمیز القاب دینا اشتعال انگیزی ہے ،ہم نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ پروگرام میں شریک پاکستانیوں کی بات چیت کے دوران مسلسل دخل اندازی کی

جاتی رہی اور ان کو اپنا نقطہ نظر پیش کرنے جس سے ان باتوں کا جواب دیاجاتا بہت کم وقت دیاگیا ،آفکام نے کہا کہ اس پروگرام میں دیئے گئے بیانات نفرت اور پاکستانی عوام سے صرف ان کی قومیت کی بنیاد پر عدم برداشت پر مبنی تھے اوران سے پاکستانی عوام کے خلاف نفرت اور عدم برداشت

کو فروغ ملا ،چینل کے مالک نے موقف اختیار کیا کہ لفظ پاکی جارحانہ نہیں ہے اور برصغیر میں اسے اس طرح نہیں برا تصور نہیں کیاجاتا ،لیکن آفکام کے خیال میں یہ منفی اصطلاح جو کہ پاکستانی عوام کے خلاف ان کی قومیت کے حوالے سے توہین آمیز سلوک کے طورپر استعمال کی جاتی ہے

اور اس سے رول 3.3. 38 کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ری پبلک ٹی وی نے آفکام سے کہا کہ اس پر جرمانہ عاید نہ کیاجائے اور وہ وعدہ کرتاہے کہ آئندہ بھارت اور پاکستان کے بارے میں کوئی پروگرام نظرثانی اور ایڈٹ کئے بغیر اور برطانوی قوانین کے مطابق بنائے بغیر نشر نہیں

کیاجائے گا لیکن آفکام نے ری پبلک ٹی وی کو لاپروائی اوربار بار قوانی کی خلاف ورزی کامرتکب پایا ،آفکام نے قرار دیا کہ ری پبلک ٹی وی پر نشر کیا گیا مواد برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کیلئے ایک خطرہ ہیں اور خاص طورپر اس سے برطانیہ میں پاکستانی اور بھارتی کمیونٹیز کے درمیان موجود اچھے تعلقات کو نقصان پہنچ سکتاہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…