اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ اب مجھے دہشتگردی کے حوالے سے بات کرنے میں احتیاط کرنی چاہئے ،میں نہیں کہا کروں گا کہ دہشت گردی کا خطرہ ہے ۔
میں یہ سمجھتا ہوں کہ میری جان کو بھی خطرہ ہے ، اگر حفاظتی انتظامات ٹھیک نہ ہوتے تو کوئٹہ جلسے کے اندر بھی دھماکہ ہوسکتا تھا، ٹی ٹی پی کی 6یا 8آرگنائزیشز اکٹھی ہو گئی ہیں تو دہشتگردی کے خطرات میں تو اضافہ ہوگااور ایک لہر آئیگی، انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے ، عمران خان نے واضح کردیا مشاورت ہوسکتی ہے لیکن نیب کیسوں پر نہیں ہوگی، بات اب ڈائیلاگ سے کافی آگے بڑھ گئی ہے ،پل کا کردار اد اکرنے کا وقت بھی ختم ہوگیا ہے، میں پہلے 31دسمبر سے 20فروری کی تاریخ دیتا تھا اب نومبر کو اہم قرار دیتا ہوں ، سیاست اب یکم نومبر سے شروع ہوگی اور 20جنوری تک فائنل ہوجائے گی، نواز شریف کی دونوں تقریروں کے بعد ن لیگ کی سیاست سے مایوس ہوچکا ہوں، نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ کسی قیمت پر قبول نہیں ہوگا، میں بار بار کہتا ہوں عمران خان کہیں نہیں جارہا ، نواز شریف بہت آگے چلا گیا ہے باقی جماعتیں اتنا آگے نہیں جاسکتیں۔ مولانا فضل الرحمن
کے 6 فیصد ووٹ اور قومی اسمبلی کی 9سیٹیں ہیں، اس کے باوجود مولانا فضل الرحمن سینیٹ میں اکاموڈیٹ ہوسکتے ہیں، تحریک انصاف سینیٹ الیکشن میں واضح پوزیشن لے گی، عمران خان کو سمجھ آگیا ہے کہ اپوزیشن سے بات کرنا اپنے لئے مسائل پیدا کرنا ہے، ن لیگ نے جتنا بڑا اسٹینڈ لے لیا اس کے بعد مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ، فضل الرحمن ،پیپلز پارٹی اور اے این پی سے مذاکرات ہوسکتے ہیں ن لیگ سے نہیں ہوسکتے، انہوں نے اپنا صفحہ خود پھاڑ ۔