اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ غریب افراد کو بینکوں سے قرضوں کے حصول کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کی جائے اورعزت نفس کا خیال رکھا جائے،تمام صوبے آن لائن پورٹل کا بھر پور استعمال کریں تاکہ منظوری کے عمل کو مکمل طور پر شفاف اور جلد ممکن بنایا جائے۔ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی
برائے ہاوسنگ، تعمیرات و ڈیویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے غریب اور متوسط طبقے کے لیے آسان اقساط پر قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دی۔نیشنل بینک، الائیڈ بینک، میزان بینک، بینک الحبیب، حبیب بینک اور بینک آف پنجاب کے سربراہان نے وزیر اعظم کو نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت قرضوں کی فراہمی کے بارے آگاہ کیا۔اجلاس کو بتایا گیا کے قرضوں کی حصولی کے عمل کو آسان ترین بنایا گیا ہے اور اس ضمن میں برانچز میں الگ ڈیسک بنائے گئے ہیں۔ پرایوئٹ بینک اسلامی اور روایتی بینکاری دونوں کے تحت قرضے فراہم کریں گے۔بینکوں کے سربراہان نے حکومت کو تعمیرات سیکٹر کے فروغ اور غریب طبقے کو اپنا گھر بنانے کی سہولت مہیا کرنے پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے وزیر اعظم اور حکومتی معاشی ٹیم کو کرونا وبا کے پیش نظر کاروباری طبقے بشمول بینکوں کے لیے کیے گئے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے قرضوں کی فراہمی کے عمل کو کم مدت بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ قرضہ لینے والے افراد کے کوائف کی تصدیق جلد ہو سکے۔وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ مزید پرائیویٹ بینک بھی قرضوں کی فراہمی شروع کر دیں گے۔وزیراعظم نے تاکید کی کہ غریب افراد کو بینکوں سے قرضوں کے حصول کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کی جائے اور خاص طور
پر ان کے عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔چیف سیکریٹری پنجاب نے اجلاس کو بتایا کے تعمیرات اور بلڈرز کے لیے آن لائن پورٹل کا اجرا کیا جاچکا ہے جس پر آب تک 6994 درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور ان میں 54فیصد کی منظوری دی جا چکی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا متعلقہ اداروں کو بھی آن لائن پورٹل کے ذریعے منسلک
کیا گیا ہے تاکہ منظوری کے عمل میں تاخیر نہ ہو۔ ہر منظوری کے عمل کو وقت کا پابند بنایا گیا ہے اور درخواست دہندہ اپنے کیس کے بارے میں موبائل ایپ کے ذریعے آگاہ رہتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کے تمام صوبے آن لائن پورٹل کا بھر پور استعمال کریں تاکہ منظوری کے عمل کو مکمل طورپر شفاف اور جلد ممکن بنایا جائے۔