اسلام آباد، کرمانوالہ(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری پر تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی آ چکی ہے،کمیٹی میں کون کون تھا۔رپورٹ میں کیا ہے،ابھی بھی یہ نہیں بتا سکتا۔
آئی جی سندھ نے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو کہا کہ مجھے مجبور کیا گیا۔آئی جی کو کس نے مجبور کیا یہ سب باتیں بلاول بھٹو خود بتائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم شرمندہ ہیں کہ ہمارے مہمان کے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا۔ہم نے کبھی سوچا نہیں تھا۔ہمارے مہمان کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہم کیا منہ دکھائیں گے۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کبھی اپنی مرضی سے ایکشن نہیں لیتے۔کوئی ایکشن لیں تو وزیراعلیٰ کو آگاہ کرتے ہیں ۔آئی جی سندھ نے کہا کہ میں اس ایکشن کے لیے تیار نہیں تھا۔آئی جی سندھ نے صورتحال سے متعلق وزیراعلی سندھ کو آگاہ کیا ہے۔تحقیقات ہوئی ہے اور پتہ چل گیا ہے کہ کیا ہوا ہے۔کسی بھی وقت بلاول کی ٹویٹ آئے گی اور صورتحال واضح ہو جائے گی۔دریں اثنا پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حکومتی وزراء بھانت بھانت کی بولیاں بول رہے ہیں کوئی کہتا ہے گوجرانوالہ جلسہ میں آٹھ ہزار ، کوئی کہتا ہے دس ہزار لوگ شریک ہوئے اگر آٹھ دس ہزار لوگ بھی شریک ہوئے تھے
تو پھر عمران نیازی کو اتنا لال پیلا ہونے کی کیا ضرورت پیش آگئی ،لگتا ہے کہ عمران نیازی نے کھلی آنکھوں سے جلسہ میں عوام کا سمندر دیکھ لیا ہے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران نیازی نے مہنگائی کے عذاب میں قوم کو زندہ درگور کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ
عوام کو گھبرانا نہیں گھبرانا نہیں کا درس دینے والوں کے گھبرانے کا وقت آن پہنچا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا حساب وکتاب اب عوام خود ہی لینگے ۔آٹا چینی چور عمران کے سائے میں چل رہے اور پل رہے ہیں۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک شروع
ہو چکی ہے اب یہ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہو گئی انہوں نے کہا کہ دسمبر تک عمران نیازی خود ہی چلے جائیں ورنہ عوام نااہل کرپٹ حکمرانوں کو ایوانوں سے باہر نکال دے گی ،انہوں نے کہا کہ گرفتار یا اس تحریک کا راستہ نہیں روک سکتی جتنی گرفتاریاں کروگے تحریک میں
اتنی تیزی آئے گی اور اپوزیشن کی تحریک کامیاب ہو جائیگی۔ انہوں نے کراچی کے کامیاب جلسے کے انعقاد پر سندھ پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کو مبارکباد دی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے چل چلاؤ کا وقت آ گیا ہے اب حکومتی وزیروں مشیروں کو نئے گھونسلوں کی تلاش ہے۔