لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہاہے کہ ہم تو کسی کے ولیمے اور جنازے میں بھی شرکت کرتے ہیں تو ایس ایچ اوہمارے خلاف مقدمہ بنا دیتا ہے ،ہم مقدمات سے ڈرنے والے نہیں ہیں اور اپنے بیانیے پر ڈٹ کر کھڑے ہیں ، اپوزیشن کو دبائو میں لانے کے لئے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات بنائے جارہے ہیں۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن (ر) صفدر نے کہاکہ مجھ پر حیات آباد میں جھوٹا کیس بنایا گیا ،اس کے علاوہ بھی جو کیسز ہیں وہ جھوٹ پر مبنی ہیں،سی سی پی او لاہور عمران خان کی ٹیم کا حصہ ہے ،اپوزیشن کو دبانے کے لئے اس طرح کے کیسز بنائے گئے ، رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات سمگلنگ کا جھوٹا الزام لگایاگیا ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے قائد کا نعرہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو اور ہم اس پر ڈٹ کر کھڑے ہیں ، گوجرانوالہ میں عوام نے اپنی رائے کااظہار کردیا ہے۔انہوں نے ہماری لیگل ٹیم بہت محنت کر رہی ہے اور میں ان کا مشکور ہوں ۔دریں اثنا انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے نیب آفس ہنگامہ آرائی مقدمے میں مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ، کیپٹن (ر)صفدر سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 20 اکتوبر تک توسیع کر دی۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے مریم نواز کی پیشی پر ہنگامہ آرای
مقدمے کی سماعت کی۔ ملزمان کے وکیل فرہاد علی شاہ نے موقف اپنایا کہ مقدمے میں ایسے رہنما بھی شامل ہیں جو اس وقت وہاں موجود ہی نہیں تھے، پولیس کو یہ بھی شواہد پیش کر چکے ہیں، حکومت کی ایما ء پر 23 دن کے بعد مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کروائی گئیں۔
سی سی پی او لاہور کی تعیناتی کے فوری بعد یہ دفعات شامل کی گئیں جس سے بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔پولیس کے پاس کوئی ایسی وجہ نہیں کہ نامزد افراد کو جیل بھیجا جائے ،پولیس بدنیتی سے چالان جمع نہیں کروائی جا رہی، ان کو پتہ ہے جب چالان سامنے آئے گاتو ساری حقیقت کھل کر آجائے گی۔
میں اپنے موکلان کی جانب سے ہر طرح کی یقین دہانی کروانے کیلئے تیار ہوں، میرے موکل یہیں رہیں گے، پولیس اور اسٹیٹ کی جانب سے مقدمے میں کی 7 اے ٹی اے لگا دی جاتی تھی، سپریم کورٹ کی اس معاملے پر مفصل اور بہترین ججمنٹ آچکی ہے،حکومت کبھی پولیس کو تو اورکبھی پراسکیوشن کا استعمال کر رہی ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد عبوری ضمانت میں20اکتوبر تک توسیع کر دی۔