اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قرض پروگرام جاری رکھنے کے لئے آئی ایم ایف نے پاکستان پر مزید کڑی شرائط عائد کر دی ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ بجلی اور گیس سمیت یوٹیلٹی سٹورز کی سبسڈی ختم کر دی جائے۔نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے مطالبات پر غور کے لیے خصوصی سیل بھی قائم کر دیا ہے، رپورٹ کے مطابق سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کی سر براہی میں خصوصی سیل غیرضروری سبسڈیز کے خاتمے کے لیے اپنی سفارشات مرتب کرے گا اور معاشی اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے بھی اپنی تجاویز دے گا۔یاد رہے کہ رواں سال حکومت نے مختلف شعبوں کے لیے 209 ارب روپے کی سبسڈی رکھی ہے۔ توانائی کے شعبے کے لیے 150 ارب روپے، یوٹیلٹی سٹورز کے لیے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ سستی گندم کے لئے 13 ارب روپے اور میٹرو بس سروس کے لیے 2 ارب روپے کی سبسڈی مختص کی گئی ہے، اس کے علاوہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ کے لیے بھی 30 ارب روپے سبسڈی کی مد میں رکھے گئے ہیں لیکن اب آئی ایم ایف کی جانب سے سبسڈی ختم کرنے کا کہا گیا ہے جو عوامی مشکلات میں اضافہ کرے گا اور اشیاء ضروریہ سمیت بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔