اسلام آباد ( آن لائن )وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی تصدیق کے بعد سب نے کہا ملاقات ہوئی اور جب میں نے بات کی تو قیامت آگئی۔ پہلے ان سے پوچھیں ملاقات کس کی نہیں ہوئی۔ میں جنرل فیض کو اپنی کتاب دینے گیاتھا کہ ان کی آمد ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مولانافضل الرحمان سے بلاول تک ملاقات سے انکار کریں تو جھوٹ کے سواکچھ نہیں۔ یہ جو کہتے ہیں وہ کرتے نہیں ،ان میں احساس کمتری ہے۔انہوں نے کہا کہ دعوت کی بات جنرل ہمایوں نے کی، محمد زبیرکودعوت نہیں دی گئی۔ محمد زبیر جس ملاقات کی بات کرتے ہیں وہ کراچی میں ہوئی اور میں بھی اس کا حصہ تھا۔وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ ان کو این آر او نہیں ملے گا شور تو اس لیے ہی کررہے ہیں۔ شہباز شریف کے خلاف تو بینکوں کا ریکارڈ پہنچ گیا ہے۔ نوازشریف نے پاک فوج کے خلاف جو زبان استعمال کی ان کو معلوم تھا ان کی واپسی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اب پاکستان نہیں آئیں گے۔ن لیگ میں ش لیگ جنم لے گی اور اس میں ایک ماہ یاکم وقت لگ سکتا ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپنے ملک کے آرمی چیف سے ملنے میں کوئی قباحت نہیں لیکن اپوزیشن نے میرے خلاف طوفان کھڑا کر دیا۔ پہلی میٹنگ میں شہبازشریف نے میرے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا تھا اور دوسری میٹنگ میں چائے پی۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملاقاتیں رات12 بجے تک جاری رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو کوئی نہیں جانتا تھا یہ ضیا الحق کی گود میں پلے ہیں۔ ن لیگ والوں کا کوئی سیاسی کیرئیر نہیں ہے۔