اسلام آباد(این این آئی)قومی احتساب بیورو نے سابق ممبر کشمیر کونسل کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا،نیب نے کشمیر کونسل سیکرٹریٹ سے انجینئر رفاقت حسین اعوان کے دور کی ترقیاتی سکیموں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
ایف بی آر سے 22کروڑ روپے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے ذریعے کینیڈا منتقل کئے جانے کی بھی رپورٹ طلب،تفصیلات کے مطابق مظفرآباد کے رہائشی اشفاق احمد عباسی نے چیئرمین قومی احتساب بیورو کو درخواست پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سابق ممبر کشمیر کونسل انجینئر رفاقت حسین اعوان کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے ،سابق ممبر کشمیر کونسل کے دور میں ایک بھی ترقیاتی سکیم گراونڈپرنہیں لگی ،شالا باغ سے لیپہ تک جعلی سکیموں کے نام پر اربوں روپے بھائیوں، چچوں، بھتیجوں، بھانجوں کے ذریعے ہڑپ کئے گئے،اسلام آباداور کینیڈا میں قومی خزانے سے جائیدادیں بنائی گئیں جبکہ منی لانڈرنگ کے ذریعے مبینہ طور پر 22کروڑ روپے کینیڈا منتقل کئے گئے ہیں ،درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ چونکہ کشمیر کونسل کے چیئرمین وزیراعظم پاکستان ہوتے ہیں اس لئے قومی احتساب بیورو وزیراعظم پاکستان سے بطور چیئرمین کشمیر کونسل آئین و قانون کی روح کے مطابق پوچھ گچھ کر سکتاہے ۔
چیئرمین قومی احتساب بیورو نے درخواست پرکشمیر کونسل سیکرٹریٹ اور ایف آئی آرسے ریکارڈ طلب کر لیا ہے ،اشفاق احمد عباسی نے یہاں میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کا اچھا ریسپانس رہا ہے ،امید ہے جلد اس طرح کے کردار سلاخوں کے پیچھے ہوں گے جنھوں نے قومی خزانے کو شیر مادر سمجھ کر لوٹا،کشمیر کونسل میں بے انتہاء کرپشن کی گئی ،انشا ء اللہ سب کرداروں کا پیچھا کریں گے ۔