جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

شہباز شریف کے بیٹے اور داماد کی حوالگی،حکومت نےبرطانوی حکام کو خط لکھ دیا،معاہدہ نہ ہونے کے باوجود خط کس کی خواہش پر کس نے بھیجا؟پتہ چل گیا

datetime 4  اگست‬‮  2020 |

لاہور( این این آئی )حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر وقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے بیٹے اور داماد کی حوالگی کے لیے برطانوی حکام کو خط لکھ دیا۔میڈیا رپورٹ میں اس معاملے سے منسلک حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کے چھوٹے بیٹے سلمان شہباز اور داماد علی عمران کی حوالگی کے لیے برطانوی حکام کو خط لکھا گیا۔

سلمان شہباز نیب کوآمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مطلوب ہیں جبکہ علی عمران پنجاب میں صاف پانی اسکیم کیس میں مطلوب ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی خواہش پر وزارت خارجہ کی جانب سے خط بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ہے وہ صرف بین الاقوامی ذمہ داریوں کے تحت ہی مطلوبہ ملزمان کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔اس ضمن میں کابینہ کے ایک رکن جو اپنا نام نہیں ظاہر کرنا چاہتے تھے نے بتایا کہ نیب خود کسی بین الاقوامی اتھارٹی کو اس طرح کا خط بھیج سکتا تھا لیکن اس کیس میں وزارت خارجہ نے خط بھیجا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے میوچوئل لیگل اسسٹنس قانون منظور کروایا جارہا ہے جس کے تحت وزارت داخلہ کو اس قسم کے معاملات دیکھنے اور براہِ راست بین الاقوامی اداروں کو خط لکھنے کا اختیار ہوگا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے انٹرپول کے ذریعے بھی سلمان شہباز کو واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، ایک بیان میں نیب ترجمان کے حوالے سے کہا گیا کہ بیورو قائد حزب اختلاف کے بیٹے کو واپس لانے کے لیے برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی اور انٹرپول سے رابطہ کرے گا۔خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے اور احتساب عدالت کی جانب سے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوچکے ہیں۔علاوہ ازیں نیب نے قانون کے مطابق سلمان شہباز کی برطانیہ بدری کے لیے این سی اے سے تمام تر ممکنہ معاونت فراہم کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…