لاہور ( این این آئی)موبائل کمپنیزکی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کو موبائل سگنلز کے مسئلے کو رواں ماہ کے آخر تک حل کرنے کی یقین دہانی کر ادی گئی جبکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ہائیکورٹ کے احاطے میں موبائل ٹاور لگانے کی اجازت طلب کرنے پر کہا ہے کہ ہم ہائیکورٹ کی زمین بیچیں گے اورنہ لیز پر دیں گے ۔
موبائل کمپنی نے حل ڈھونڈنا ہے اور سگنل کا مسئلہ حل کرنا ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر سماعت کی ۔ دوران سماعت چیف جسٹس محمد قاسم خان ین استفسار کیا وفاقی وزیر آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے عدالت میں موجود ہیں ۔جس پر چیف جسٹس محمد قاسم خان کو بتایا گیا کہ وفاقی وزیر کابینہ میٹنگ کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو سکے جبکہ چیئرمین پی ٹی اے عدالت میں موجود ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی وزیر کے جواب میں تضاد ہے، انہوں نے اپنے جواب میں لکھا ہے ان کے پاس اختیار نہیں کہ وہ موبائل سگنلز کے معاملے کو دیکھیں ۔دوسری جانب وفاقی وزیر نے ہی متعلقہ حکام کو معاملہ حل کرنے کے لیے خط بھی لکھا ہے ۔عدالت میں وفاقی وزیر کے نمائندے نے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ غلطی نہیں ہوئی آپ نے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے ،یہ تو توہین عدالت ہے ،وفاقی وزیر نے تو خود اپنے جواب پر دستخط کیے کیا انہوں نے دیکھا نہیں ۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ وفاقی حکومت کے وکیل وزیر کے مبہم جواب بارے عدالت میں جواب جمع کرائیں ۔موبائل کمپنی کے وکیل نے کہا کہ وکلا ء نے اپنے دفاتر میں ایمپلی فائر لگا رکھے ہیں ۔
صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے کہا کہ جب موبائل سگنل نہیں ہوں گے تو وکلا ء کے پاس کوئی اور آپشن نہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کوئی وکیل ،وزیر یا سیکرٹری کوئی بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا تو قانون اپنا راستہ بنائے گا ،اگر کوئی غیر قانونی کام ہو رہا ہے تو ایف آئی اے کارروائی کرے ۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ میرے اپنے چیمبر میں بھی انٹرنیٹ ٹھیک نہیں چل رہا ۔موبائل کمپنیز کے وکیل نے کہا کہ اگر وکلا ء ایمپلی فائر اتروا دیں تو سارا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ بچوں کے آن لائن امتحانات ہو رہے ہیں لیکن سگنلز کی وجہ سے بہت مسائل آ رہے ہیں ۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ وفاقی وزیر کو بتا دیں کہ آئندہ عدالت میں غلط بیانی کی کوشش کی تو کارروائی ہو گی ۔موبائل کمپنیز کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ اس ماہ کے آخر تک موبائل سگنلز کا مسئلہ حل کر دیں گے جس کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی ۔