پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملہ ہم نے کیا ذمہ داری قبول کر لی گئی‎

datetime 29  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی( آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک) ملک دشمن عناصر کی امن خراب کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، پاکستان سٹاک ایکسچینج کی حدود میں فائرنگ اور دستی بم حملوں میں 6 افراد شہید ہوگئے جبکہ سکیورٹی گارڈ کی بروقت جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جس سے عمارت میں موجود 2000 کے قریب قیمتی انسانی جانیں بچ گئیں۔

حملے میں شہید ہونے والوں میں ایک سب انسپکٹر ،4 سکیورٹی گارڈ اور ایک عام شہری شہید ہوگئے جبکہ حملے میں ایک سکیورٹی اہلکار سمیت7 افراد زخمی ہوگئے جنہیں سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔بی بی سی کے مطابق کالعدم شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے منسلک ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مجید بریگیڈ کے ارکان نے اس کارروائی میں حصہ لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پیر کی صبح دہشت گردوں نے 10 بج کر 5 منٹ پر پاکستان سٹاک ایکسچینج پر کاروباری ہفتے کے پہلے روز دستی بم کے ساتھ حملہ کیا، پانچ سے 7 منٹ تک فائرنگ کی ۔عمارت میں موجود سکیورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کی کارروائی ناکام بناتے ہوئے چاروں حملہ آور کوموقع پر ہی ہلاک کر دیا ۔ فائرنگ واقعہ میں سب انسپکٹر ،ایک عام شہری جبکہ 4 سکیورٹی گارڈ شہید ہوگئے ۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا، جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ایدھی حکام نے واقعے میں4 دہشت گرد ہلاک جبکہ سب انسپکٹر ، ایک شہری اور 4 سکیورٹی گارڈ کے شہید ہونے کی تصدیق کر دی ہے ۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کی عمریں25 سے35 کے درمیان تھیں ، نیلے رنگ کی کرولا کار میں آئے۔

چار دہشت گردوں نے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوتے ہی فائرنگ کی، تاہم سیکورٹی اہل کاروں نے جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد کو گیٹ پر ہی مار دیا اور دیگر تین دہشت گردوں کو عمارت کے اندر داخل نہیں ہونے دیا۔ دہشت گر د اسلحہ سے لیس تھے ، برآمد ایمونیشن کے علاوہ ، رائفل، کلاشن کوف، اور ہینڈ گرینڈز کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے ۔اسٹاک مارکیٹ کی عمارت میں اس وقت 2 ہزار کے قریب لوگ موجود ہیں، کچھ دیر قبل اچانک پہلے فائرنگ ہوئی اور پھر ٹریڈنگ ہال کے باہر دستی بم حملے کی اطلاع ملی۔بہادر سیکورٹی گارڈز نے 2 ہزار کے قریب قیمتی جانوں کو بچا لیا۔پولیس اور رینجرز کی بڑی نفری نے عمارت کے اندر اور علاقے کو گھیر لیا ہے، دوسری طرف آئی آئی چندریگر روڈ پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔علاقے کی فضائی نگرانی سمیت پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں سرچ اینڈ کلیئرنس کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے جس کے بعد سٹاک ایکسچینج کو دوبارہ کاروبار کیلئے کھول دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…