اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو غرباء پر کوویڈ-19 کے اثرات کم کرنے کے لئے تجربات کے تبادلہ کی پیشکش پر بھارتی دفتر خارجہ کے منفی رد عمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے ریمارکس ایک سنجیدہ مسئلہ پر پوائنٹ سکورنگ ہے۔ ایک بیان میں ترجما ن عائشہ فاروقی نے کہاکہ پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کے
منفی ردعمل پر پاکستان کی طرف سے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ ترجمان کے مطابق وزیراعظم پاکستان کی بھارت کو پیشکش نیک نیتی پر مبنی تھی، بھارتی ردعمل سے افسوس ہوا۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے ریمارکس ایک سنجیدہ مسئلہ پر پوائنٹ سکورنگ ہے، ترجمان نے کہاکہ بھارتی جواب غیر پیشہ ورانہ ہے، جنوبی ایشیا کے لاکھوں عوام کورونا سے شدید متاثرہ ہوئے ہیں، وزیراعظم پاکستان کی تجویز ایک پرساکھ امریکی یونیورسٹی کی مطالعاتی رپورٹ کے تناظر میں تھی۔ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ یہ رپورٹ بھارتی معاشرہ کے غریب ترین حصے پر کوویڈ-19لاک ڈائون کے اثرات بارے تھی، لاک ڈاون سے متاثرہ غریب خاندانوں کو براہ راست خوراک اور رقوم کی منتقلی بارے رپورٹ تھی۔ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کی طرف سے ایک کروڑ غریب خاندانوں کو 120 ارب روپے کی منتقلی کے مثبت اثرات کو سراہا۔ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ یہ رقوم انتہائی شفاف انداز میں منتقل کی گئیں، وزیراعظم کی پیشکش سارک ممالک کے درمیان کورونا وباء سے نمٹنے کے لئے قومی تجربات کے تبادلے کے تناظر میں تھی، ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا بیان ان کی اپنی قیادت کے بیانیہ موقف کی نفی ہے، ترجمان کے مطابق حکومت پاکستان عالمی وبا کو مشترکہ چیلنج سمجھتی ہے جس سے نمٹنے کے لئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پوائنٹ سکورنگ کی بجائے ممالک کے درمیان قومی تجربات کو سنجیدہ اور ایماندارانہ تبادلہ ضروری ہے۔