نئے بجٹ کی تیاری،پاکستان کی نرمی برتنے کی درخواست، جانتے ہیں آگے سے آئی ایم ایف حکام نے کیا جواب دیا؟

6  جون‬‮  2020

اسلام آباد ( آن لائن)نئے مالی سال 2020-21 کے وفاقی بجٹ کے لئے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور پاکستان نے کورونا وائرس ،ٹڈی دل اور دیگر مسائل کی وجہ سے نئے مالی سال کے معاشی اہداف کے حوالے سے نرمی برتنے کی درخواست کی ہے ۔

آئی ایم ایف نے نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی حمایت تو کردی ہے لیکن ساتھ ہی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ پہلے سے عائد ٹیکسز کو برقرار رکھا جائے ۔معاشی سست روی کی وجہ سے اضافی ٹیکس نہ لگائے جائیں ،ذرائع نے کہا کہ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے حکام کے درمیان جاری بات چیت میں ٹیکس اہداف کو حقیقت پسندانہ بنانے پر تبادلہ خیال ہو رہا ہے ۔آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کے لئے 5100 ارب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ حکومت نئے بجٹ میں ٹیکس ہدف 4600 یا 4700 ارب روپے مقرر کرنا چاہتی ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر آئی ایم ایف کی تجویز پر 5100 ارب روپے ٹیکس ہدف رکھا گیا تو دسمبر میں منی بجٹ لانا پڑے گا تا کہ اس ہدف کو حاصل کیا جا سکے ۔دوسری طرف وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام ستمبر تک محفوظ ہے ،دسمبر2020 کے اقتصادی جائزے میں مشکلات کا امکان ہے کیونکہ جب تک کورونا ختم نہیں ہوتا صورت حال میں بہتری دکھائی نہیں دیتی ۔کورونا ختم ہوتے ہی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کا بھی امکان ہے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو غیر ضروری اخراجات میں کمی لانے پر زور دیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا جائے جس پر وزارت خزانہ کے حکام کا موقف تھا کہ اگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا گیا تو حکومت کو ملازمین کے سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے حکومت کے لئے مشکلات بڑھیں گی ۔ملازمین کی مختلف تنظمیں پہلے ہی 12 جون کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کا اعلان کر چکی ہیں ۔ذرائع کے مطابق کورونا وائرس سے معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اس لئے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے پر غور ہو رہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…