اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)میں انکار کے اس حمام کا واحد مسافر نہیں ہوں‘ مجھے یقین ہے آپ بھی روز اس عمل سے گزرتے ہوں گے‘ پوری دنیا چھ ماہ سے وبا کا مقابلہ کر رہی ہے جب کہ ہم سرے سے اسے تسلیم ہی نہیں کر رہے چناں چہ ہم دن بدن اس دلدل میں دھنستے چلے جا رہے ہیں۔۔۔۔سینئر کالم نگارجاوید چودھر ی اپنے کالم ’’صومالیہ یا شمالی کوریا ‘‘میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔‘ آپ عوام کو چھوڑیے‘
ہم من حیث القوم جہالت کی بیماری کا شکار ہیں‘آپ جہالت کا اندازہ کیجیے‘ مجھے چند دن قبل کسی صاحب نے فون کیا‘ ان کا دعویٰ تھا وہ پی آئی اے کی سپیشل فلائیٹ سے استنبول سے اسلام آباد آئے ہیں۔ پی آئی اے نے جہاز میں ساڑھے پانچ سو مسافر ٹھونس دیے تھے اور یہ ایس او پیز کی خلاف ورزی ہے‘ میں نے پی آئی اے سے رابطہ کیا‘ پتا چلا پاکستان کے پاس کوئی ایسا جہاز نہیں جس میں ساڑھے پانچ سو مسافر آ سکتے ہوں‘ ائیر لائین نے مجھے مسافروں کی فہرست بھی بھجوا دی‘ جہاز میں عملے سمیت 171 لوگ اسلام آباد آئے تھے‘ میں نے ان صاحب سے رابطہ کیا‘ وہ پابند صوم وصلوٰۃ بھی تھے‘ باریش بھی تھے اور روزے سے بھی تھے لیکن وہ میرے گلے پڑ گئے۔ان کا کہنا تھا وہ سچ فرما رہے ہیں اور یہ ساری فہرست جعلی ہے‘ ہم عوام اس نوعیت کے پاگل پن کا شکار ہیں‘ ہم فرضی باتوں کو خود بھی حقیقت مان لیتے ہیں اور دوسروں کو بھی اسے حقیقت ماننے پر مجبور کرتے ہیں‘ ہم اس خبط میں اتنے آگے جا چکے ہیں کہ ایمان بھی صرف ہمارا خالص اور مکمل ہے باقی سارے مسلمان نعوذ باللہ کافر ہیں چناں چہ آپ ہم عوام کو چھوڑ دیجیے‘ اصل ایشو حکومت ہے‘ یہ ہم سے بھی بڑی دانش ور ہے‘ یہ عقل میں صدر ٹرمپ کو بھی پیچھے چھوڑ گئی ہے۔