بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

لاک ڈاؤن کورونا کا علاج نہیں ، عارضی اقدام ہے ہماری آبادی کو جس قدر خطرہ لاک ڈائون سے ہے اس سے کہیں زیادہ خطرہ کس چیز سے لاحق ہے ؟ وزیراعظم عمران خان کا دوٹوک اعلان

datetime 14  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کورونا کا علاج نہیں ، عارضی اقدام ہے،غیر معمولی صورتحال میں ہمیں بھوک اور وبا کی روک تھام کے حوالے سے حفاظتی اقدامات میں توازن برقرار رکھنا ہے، ہماری آبادی کو جس قدر خطرہ لاک ڈاؤن سے ہے اس سے کہیں زیادہ بھوک و افلاس ہے، حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے زور زبردستی اختیار کرنیکی بجائے

عوام میں اس ضمن میں شعور اجاگر کیا جانا چاہیے۔ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کوویڈ-19کی صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہو ا جس میں وفاقی وزراء اسد عمر، حماد اظہر، سینیٹر شبلی فراز، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، مشیران ڈاکٹر عبدا لحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم باجوہ، ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر معید یوسف ، چیئرمین این ڈی ایم اے، وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے کوویڈ-19 ڈاکٹر فیصل و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے ۔ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نیکورونا وائرس کے ملک بھر میں متاثرین کے اعدادوشمار، مصدقہ کیسز، جغرافیائی پھیلاؤ، ٹیسٹنگ کی تعداد اور کیسز میں اضافے کے تناسب کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں مستقبل کے اعدادو شمار اور بدلتی صورتحال کے مطابق ہسپتالوں میں بستروں کی دستیابی، طبی آلات کی فراہمی اور پیشہ ور عملے کی موجودگی یقینی بنانے کے حوالے سے امور پر گفتگو کی گئی ۔ صحت کی سہولیات اور ہسپتالوں کی استعداد میں اضافے کے حوالے سے اقدامات کا بھی جائزہ لیا ۔وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور اس کے نتیجے میں عام آدمی کی روزمرہ کی زندگیوں پرپڑنے والے منفی اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس غیر معمولی صورتحال میں ہمیں بھوک اور وبا کی روک تھام کے حوالے سے حفاظتی اقدامات میں توازن برقرار رکھنا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ

ہماری آبادی کو جس قدر خطرہ لاک ڈاؤن سے ہے اس سے کہیں زیادہ بھوک و افلاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کورونا کا علاج نہیں بلکہ عارضی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے فیصلے زمینی حقائق اور عوام کی حالت زار دیکھ کر کرنے ہیں، ہمیں یہ ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ اس صورتحال میں جب تک ہماری معیشت بحال نہیں ہو جاتی، ہمارے غریب اور نادار طبقے کی مشکلات بھی بڑھیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ادراک ہے کہ کاروبار کی بندش سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے لیکن یہ اقدام نہایت مجبوری میں اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ایک حقیقت ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں کورونا کی روک تھام اور حفاظتی تدابیر کے حوالے سے وضع شدہ قواعد و ضوابط پرعملداری کو ہر صورت ممکن بنانا ہے تاکہ عوام کی زندگی محفوظ رہے۔وزیراعظم نے

حفاظتی تدابیر پرعملدرامد یقینی بنانے کے حوالے سے ایک عوام دوست اور آگاہی پر مبنی طرز عمل اپنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے زور زبردستی اختیار کرنیکی بجائے عوام میں اس ضمن میں شعور اجاگر کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس عوام پر سختی کی بجائے دوستانہ رویہ اختیار کرے۔ وزیراعظم نے ذرائع ابلاغ اور میڈیا نمائندگان کے عوامی آگاہی میں

کلیدی کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے کردار کو سراہا اور کہا کہ میڈیا عوام کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے اور قواعد وضوابط پر عمل کرنے کی ترغیب دلانے میں مزید موثر کردار ادا کرے۔اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ نے ٹرانسپورٹ کے حوالے سے عام آدمی کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ کی بندش سے عام آدمی کا کاروبار اور نقل و حرکت شدید متاثر ہوئی ہے۔

آٹو موبیلز سیکٹر خصوصاً موٹرسائیکل مینوفیکچررز اور شاپنگ مالز ایسوسی ایشن کے مطالبات بھی وزیرِ اعظم کو پیش کیے گئے۔ وزیرِ اعظم نے وزیر صنعت کو ہدایت کی کہ ان مطالبات کا جائزہ لیا جائے تاکہ اس حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔ وزیر اعظم نے اس امر کا اعادہ کیا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے حکومتی پالیسی نہایت واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی زندگیوں کو غیر ضروری خطرے میں ڈالے بغیر ہر اس شعبے میں سہولت فراہم کی جائے گی جس سے عوام خصوصاً غریب اور سفید پوش افراد کے کاروبار وابستہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…