خلیجی ممالک میں ایک لاکھ کے لگ بھگ پاکستانی پھنس کر رہ گئے ،حکومت پاکستان سے مدد مانگ لی

5  مئی‬‮  2020

دبئی( آن لائن )کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک معاشی بحران کا شکار ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے اب تک کروڑوں افراد کو ملازمتوں سے نکالا جا چکا ہے۔ خلیجی ممالک میں بھی لاک ڈائون اور کاروبار کی بندش کے باعث ایسی ہی صورت حال ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگار ہونے یا ویزے کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کی سب سے زیادہ تعداد متحدہ عرب امارات میں موجود ہے۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز کے اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 71 ہزار سے زائد افراد ایسے ہیں جو یا تو بے روزگار ہو گئے ہیں یا ویزے کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے وطن واپس لوٹنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں چھٹی کے لیے آنے والے اور جیلوں سے رہا ہونے والے قیدی بھی شامل ہیں۔سعودی عرب سے واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں کی کل تعداد 16 ہزار کے قریب ہے۔جبکہ قطر میں اس وقت 3 ہزار 691 پاکستانی موجود ہیں جو کہ وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ ان میں سے 691 افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔وزارت کے مطابق اومان میں کورونا وائرس کی وجہ سے 600 پاکستانی بے روزگار ہوئے ہیں اور ایک ہزار سے زائد افراد پاکستان واپس لوٹنا چاہ رہے ہیں۔بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں میں بحرین میں 387، کویت میں 500 جبکہ ملائشیا میں 802 افراد موجود ہیں۔جبکہ عراق میں ایسے افراد کی تعداد 600 ہے۔وزارت کا کہنا ہے کہ جن ممالک سے پاکستانی واپس آنا چاہ رہے ہیں، وزارت خارجہ اور وزارت سمندر پار پاکستانیز نے ان سے درخواست کر رکھی ہے کہ وہ خود کو سفارت خانے کے ساتھ رجسٹر کروائیں تاکہ ان کی تعداد کا پتہ لگایا جا سکے۔ اس وقت مختلف ممالک سے ایک لاکھ پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی ضرورت ہے۔اب تک 18 ہزار پاکستانیوں کو اب تک وطن واپس لایا گیا ہے جن میں سے 13 ہزار پی آئی اے جبکہ 5 ہزار نجی فضائی سروسز کے تحت پاکستان پہنچے ہیں۔

وزارت ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق سعودی عرب سے آٹھ ہزار 332 پاکستانیوں کو اب تک واپس لایا گیا ہے جن میں اکثریتی تعداد عمرہ زائرین کی ہے۔اسی طرح متحدہ عرب امارات سے 2 ہزار 278، ملائشیا سے 454، برطانیہ سے 182جبکہ کینیڈا سے 138 پاکستانیوں کو اب تک واپس لایا گیا ہے۔ عراق سے 136، آذربائیجان سے 125، ناروے سے 45، جاپان سے 51، تھائی لینڈ سے 51، ترکی سے 197، انڈونیشیا سے 229، آسٹریلیا سے 208 جبکہ جرمنی سے 38 پاکستانیوں کو واپس لایا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری کے مطابق بیرونی ممالک میں ایک لاکھ پاکستانی ایسے ہیں جن کو واپس لانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے علاوہ حکومت پاکستان نے دیگر نجی ایئر لائنز کو بھی پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے پروازوں کی اجازت دے دی ہے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق ‘سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لیے پروازیں بڑھائی جائیں گی۔ زلفی بخاری نے سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان سے سعودی عرب کے لیے ہفتہ وار دو پروازیں چلائی جائیں گی۔۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…