اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آٹا اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد کابینہ میں رد و بدل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کابینہ میں تبدیلی کے لیے مشاورت کررہے تھے تاہم چینی، آٹا بحران کی تحقیقاتی رپورٹ آنے پر انہیں وفاقی کابینہ میں تبدیلی کا ہنگامی طور پر اعلان کرنا پڑا جس سے خسرو بختیار کی تنزلی اور حماد اظہر کو ترقی مل گئی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خسرو بختیار وزارت فوڈ سیکیورٹی کے وفاقی وزیر تھے اب وزارت خزانہ کے تین ڈویژنز میں سے ایک ڈویژن کے وزیر ہوں گے جب کہ حفیظ شیخ بدستور وزارت خزانہ کے دو اہم ڈویڑنز فنانس اور ریونیو کے مشیر رہیں گے۔حماد اظہر اب پروموٹ ہوکر ڈویژن سے وزارت صنعت وتجارت کے وفاقی وزیر بن گئے ہیں جبکہ اس سے قبل وہ وزارت خزانہ کے تین ڈویژنز میں سے ایک اکنامک افیئرز ڈویژن کے وزیر تھے۔علی محمد خان وزیر مملکت پارلیمانی امور برقرار رہیں گے اور ایوان میں حکومت کی نمائندگی کریں گے۔ذرائع کے مطابق بابر اعوان کو کابینہ میں لانے کے لیے وزیر اعظم کے مشیر اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔بابر اعوان مشیر پارلیمانی امور ہوں گے اور عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا کیونکہ بابر اعوان معاون خصوصی بننے کو تیار نہیں تھے۔ آئین کے رولز آف بزنس کے مطابق وزیراعظم صرف 5 مشیر رکھ سکتے ہیں، امین اسلم ، حفیظ شیخ ، رزاق داؤد اور عشرت حسین مشیران کے عہدوں پر موجود ہیں۔وزیراعظم کے پاس اس وقت 13 معاونین خصوصی ہیں جن میں سے 4 کے پاس وزیر مملکت کا عہدہ ہے۔