اسلام آباد (این این آئی) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے ڈاکٹر، پیرا میڈکس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ افواج پاکستان کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہیں،علمائے کرام کاشکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنھوں نے اس نازک وقت میں اتحاد کا پیغام دیا ہے اور عوامی آگاہی میں کردار ادا کیا،میڈیا کا بھرپور تعاون درکار ہے،
اب تک میڈیا نے معروضی رپورٹنگ کی ہے، عوام کو آگاہی فراہم کی ہے،ہمیں رنگ و نسل، مذہب اور ہر طرح کی تفریق سے بالاتر ہوکر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ جمعہ کو معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر سے متعلق میڈیا کو بریفنگ میں انہوں نے کہاکہ جمعہ المبارک کے دن ہماری اللہ تعالیٰ سے خاص دعا ہے کہ وہ ہم سے اس مصیبت اور وبا کو دور فرمائے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے تین ماہ سے دنیا کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ 26 فروری سے اب تک 38 دنوں میں ہم نے بحیثیت قوم اس وبا کا اچھے انداز میں بخوبی مقابلہ کیا ہے، حکومت پاکستان بروقت اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام بہادر ڈاکٹرز، پیرا میڈکس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو فرنٹ لائن پر اس وبا کا مقابلہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے علمائے کرام کاشکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنھوں نے اس نازک وقت اور سنگین حالات کے دور ان پوری قوم کو اتحاد کا پیغام دیا ہے اور عوامی آگاہی میں کردار ادا کیا،ہمیں رنگ و نسل، لسانیت،مذہب اور ہر طرح کی تفریق سے بالاتر ہوکر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ملک کے کونے کونے میں پاک فوج وبا کی روک تھام میں مدد کے لیے سرگرم ہے اور تمام فورمیشن کمانڈر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کوتعاون فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت کے مطابق عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ وبا سے بچاؤ کیلئے بھی فوج اپنا کردار ادا کررہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر قومی رابطہ کمیٹی کے تحت کام کررہا ہے، اس سینٹر کی سربراہی وفاقی وزیر اسد عمر کررہے ہیں اور لیفٹیننٹ جنرل حمود الزماں اس کے چیف کوآرڈی نیٹر تعینات ہیں، پورے ملک سے اطلاعات اس سینٹر کو فراہم کی جاتی ہے
اور یہاں اس کا جائزہ لے کر تجاویز تیار کرکے قومی رابطہ کمیٹی کو فراہم کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام صوبوں، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں طبی سامان اور افرادی قوت کو پہنچانے کا اہتمام کیا جارہا ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ایک چھت کے تلے تمام متعلقہ وزارتوں اور صوبوں کو نمائندگی حاصل ہے،موجودہ صورت حال میں عوام کا ریاست کیساتھ تعاون سب سے اہم ہے،
یہ ایسا خطرہ ہے جس کے سامنے کوئی خدمت اور قربانی حیثیت نہیں رکھتی۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ میڈیا کا بھرپور تعاون درکار ہے،اب تک میڈیا نے معروضی رپورٹنگ کی ہے اور عوام کو آگاہی فراہم کی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم غیر معینہ مدت کیلئے لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بنایا گیا، یہ کورونا سے متعلق اقدامات کا پلیٹ فارم ہے جہاں ڈاکٹر فیصل نے وزیر اعظم کو کورونا سے متعلق تمام معلومات دیں جبکہ وزیر اعظم نے آرمی چیف اور تمام اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ قوم کو وبا سے بچانا ویراعظم کی اولین ترجیح ہے، تمام اداروں کے ساتھ مل کر اقدامات کر رہے ہیں اور قومی حکمت عملی بنانے کے عمل میں مصروف ہیں،
اس مقصد کے لیے صوبائی حکومتیں کورونا متاثرین کا ڈیٹا تشکیل دیں تاکہ مل کر حکمت عملی بنائیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے متحد ہو کر اس چھپے دشمن کا مقابلہ کرنا ہے اور اسے شکست دینی ہے، کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے باہمی تعاون کا فروغ، حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد اور آگاہی پیدا کرنے والی کوششوں اور کاوشوں کو تقویت دینے کے لیے یہ سینٹر فعال ہوا ہے اور اس سینٹر سے
ہی ہم یکجہتی اور یکسوئی سے قومی بیانیہ سامنے لائیں گے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے، انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایات دیں کہ ذخیرہ مافیا کی سرکوبی کی جائے جبکہ اسد عمر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ورکنگ پلان دیں تاکہ عملدرآمد ہو۔انہوں نے کہا کہ آٹے کی قلت کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا
اور اس سلسلے میں وزیر اعظم نے گندم کی کٹائی سے متعلق بروقت اقدامات کے لیے ہدایات کیں اور کہا ہے کہ آٹے کی قلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کرنے والوں کی آہنی ہاتھوں سے سرکوبی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے،اس کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں گے۔