اسلام آباد(این این آئی)توشہ خانہ کیس میں سابق صدر اور دو وزرائے اعظم سمیت پانچ ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا گیا ۔ پیر کو ریفرنس نیب راولپنڈی کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر کیا گیا ہے،ریفرنس آصف علی زرداری، یوسف رضا گیلانی، میاں نواز شریف ، خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کے خلاف دائر کیا گیا ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی،سابق صدر نے جعلی اکاونٹ کے ذریعے توشہ خانہ کی گاڑی کی امپورٹ ڈیوٹی اور ٹیکسز ادا کیے۔ ریفرنس میں کہاگیاکہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ملزم آصف زرداری کو غیر قانونی فائدہ پہنچایا،سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی غیر قانونی طریقے سے معمولی رقم کے عوض گاڑیاں سابق صدر کو واپس دلوائیں۔ریفرنس میں کہاگیاکہ آصف زرداری نے گاڑیوں کی ادائیگی خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کے ذریعے دلوائی،یو اے ای اور لیبیا سے تحفے میں ملنے والی مہنگی گاڑیوں کو توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے ذاتی استعمال میں رکھیں۔ریفرنس میں کہاگیاکہ خواجہ انور مجید نے انصاری شوگر مل کے اکائونٹ سے نو اعشاریہ دو ملین روپے کی رقم سابق صدر کی ایما پر قعمی خزانے میں جمع کرائی،خواجہ عبدالغنی مجید نے تحفے میں لی جانے والی گاڑیوں کی ڈیوٹی کی مد میں 37 عشاریہ 16 ملین روپے کی رقم کسٹم کو جمع کرائی،ملزمان اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث رہے۔نیب نے نواز شریف، آصف زرداری کو ملزم نامزد کردیا ،سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی توشہ خانہ ریفرنس میں ملزم نامزد ہیں ۔
ریفرنس کے مطابق آصف زرداری اور نواز شریف نے یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں، آصف زرداری نے گاڑیوں کی صرف 15 فیصد ادائیگی انور مجید اور عبدالغنی مجید کے ذریعے ادا کی ، آصف زرداری کو بطور صدر لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں ، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں ، نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے ۔
ریفرنس کے مطابق نوازشریف کو 2008 میں بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے گاڑی دی گئی ، گاڑیوں کی ادائیگی عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس سے کی۔ ریفرنس کے مطابق انور مجید نے انصاری شوگر ملز کے اکاؤنٹس کا استعمال کر کے دو کروڑ سے زائد کی غیر قانونی ٹرانزیکشنز کیں، انور مجید نے آصف زرداری کے اکاؤنٹس میں بھی 9.2 ملین روپے ٹرانسفر کئے ،عبدالغنی مجید نے 37 ملین روپے کسٹم کولیکٹر اسلام آباد کو ٹرانسفر کئے، ملزمان نیب آرڈیننس کی سیکشن نائن اے کی ذیلی دفعہ دو، چار، سات اور بارہ کے تحت کرپشن کے مرتکب ہوئے ۔ ریفرنس کے مطابق ملزمان کا قانون کے مطابق ٹرائل کر کے سخت سزا سنائی جائے ،چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کے دستخط ہونے کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا۔