سکھر( آن لائن )قومی احتساب بیورو (نیب) نے خورشید شاہ کے مرحوم بھائی علی نواز شاہ کو بھی نوٹس بھیج کر طلب کر لیا۔نیب کی انوکھی تحقیقات کا سلسلہ نہ رک سکا۔ نیب سکھر نے خورشید شاہ بدعنوانی کیس میں مرحومین کو بھی بلانا شروع کر دیا۔
نیب نے پیپلز پارٹی کے رہنما رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ بدعنوانی کیس میں ان کے مرحوم بھائی علی نواز شاہ کو بھی نوٹس بھیجتے ہوئے 3 مارچ کو طلب کر لیا۔پیپلز پارٹی رہنما کے بھائی علی نواز شاہ 8 سال قبل انتقال کر چکے ہیں اور انہیں شاہ اسپننگ ملز لمٹیڈ کے متعلق تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔خورشید شاہ سے بھی تحقیقات کے لیے چیئرمین نیب کے احکامات پر بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کا کال اپ لیٹر جاری کر دیا گیا۔خورشید شاہ اس وقت زیر حراست اور این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں۔ نیب نے خورشید شاہ پر ایک ارب 30 کروڑ روپے کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔نیب سکھر اس سے قبل مرحوم عبدالفتح انڈھڑ کو بھی طلب کرچکی ہے جن کا 7 سال قبل انتقال ہو چکا تھا۔آمدن سے زائد اثاثہ جات رکھنے کے الزام میں گرفتار پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ اور دیگر ملزمان کے خلاف مکمل تحقیقات کے لیے 5 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی۔ جس کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل نیب ملتان عتیق الرحمن ہیںجے آئی ٹی ممبران میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے عبد الحفیظ، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ڈپٹی رجسٹرار رضوان ہارون اور وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر سجاد مصطفی باجوہ بھی شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی میں خورشید شاہ کیس کے انویسٹی گیشن آفیسر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب عباالحسن کاشان کا نام بھی شامل ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خورشید شاہ کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔