ؒلاہور( این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاک فوج نے جمہوری حکومت کو چلانے کیلئے پہیے کی حیثیت سے کام کیا ہے ، زیادہ تر سیاستدان جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں ، ذوالفقار بھٹو سلیکٹڈ تھے اور پیپلز پارٹی والوں کو چیلنج ہے کہ وہ جس ٹی وی پر چاہیںمباحثہ کر لیں ۔
جو مرضی کر لیں نواز شریف نے واپس آنا نہیں اور مریم نواز نے باہر جانا نہیں ، کورونا وائرس کی وجہ سے شہباز شریف کی واپسی میں تھوڑی تاخیر ہو سکتی ہے کیونکہ اگر وہ پاکستان واپس آئے تو انہیں 14روز تک ٹینٹ میں رہنا پڑے گا جس کے وہ عادی نہیں ہیں، ریلوے ٹریک پر پھاٹک بنانا صوبائی حکومتوں کا کام ہے ،بس ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے حادثہ پیش آیا،ایم ایل ون منصوبے پر 10مئی کو دستخط ہوں گے جس کے بعد پشاور سے کراچی تک سارے ریلوے کراسنگ ختم ہو جائیں گے، 30جون سے پہلے مزید پانچ فریٹ ٹرینیں چلا دیںگے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ اس وقت پشاور سے کراچی کے درمیان تقریباً3ہزار ان مینڈکراسنگ ہیں ،میری تمام صوبائی حکومتوں سے درخواست ہے کہ وہ پھاٹک بنانے کیلئے مطلوبہ رقم فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ 9مارچ سے دو ماہ کیلئے اے سی بزنس اور اے سٹینڈرڈ کے کرائے میں 10فیصد رعایت دے رہے ہیں اور بیک وقت دو طرفہ ٹکٹ کی بکنگ کرانے پر یہ رعایت 25فیصد ہو گی ۔ 10مئی کو ایم ایل ون کا فیصلہ ہونے جارہا ہے اور اس پر دستخط ہوں گے ، اس سے تمام ٹریک کے اطراف میں فینسنگ ہو جائے گی اور کراسنگ ختم ہو جائے گی ۔
اطراف کی آبادیوں کیلئے اوور ہیڈ برج اور انڈر پاسز بنیں گے جبکہ ٹرین کی رفتار 160کلو میٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں ڈرائی پورٹ کے بعد چشتیاں، وزیر آباد، کندیاںاور جیا بگا میں افتتاح کرنے جارہے ہیں ، تیس جون سے پہلے 5ٹرینیں چل جائیں گی اور ہمیں اس سے خاطر خواہ آمدن ہو گی ۔ اس وقت بھی ہم اپنے ہدف سے زائد آمدن حاصل کر چکے ہیں اور ہم پانچ سالوں میں ریلوے کا خسارہ ختم کر کے اسے منافع میں تبدیل کر دیں گے ۔
سپریم کورٹ نے ہمیں ریلوے کی پراپرٹی فروخت کرنے کی اجازت دیدی ہے ۔ریلوے کے معاملات بارے آج وزیر اعظم کو بریفنگ دے رہے ہیں ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ریلوے کی اراضی پانچ سال سے زائد پر لیز پر نہیں دی جا سکتی اس حوالے سے بھی وزیر اعظم سے ملاقات میں بات ہو گی ۔سپریم کورٹ کی دی گئی مدت میں رائل پام کا ٹینڈر ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی ہے کہ ریلوے میں کوئی بھی افسر ایک عہدے پر تین سال تک بر قرار نہیں رہ سکتا لیکن ہماری یہ مجبوری بھی ہے کہ ریلوے میں ریلوے کا ہی افسر لگنا ہے اور بعض اوقات ہم کسی افسر کا تبادلہ کرنے کا سوچتے ہیں تو دیکھتے ہیں اس کہ جگہ کس افسر کو تعینات کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کئی دہائیاں پرانی کوچز ہیں لیکن ہم تین نئی ٹرینیں لا رہے ہیں، 75کوچز کی تزئین و آرائش کر رہے ہیں اور انہیں رمضان المبارک سے پہلے تیار کر لیں گے ، ریلوے میں ہمہ گیر تدبیلایں لائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دورہ بھارت میں دشمن کے سامنے پاکستان کے کردار کی تعریف کرنا وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ کی ذاتی کاوش اور خارجہ پالیسی کی بہت بڑی کامیابی ہے اور 72سالہ تاریخ میںپہلی بار ایسا ہوا ہے ۔ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ خون اور آگ کی ہولی کھیلی جارہی ہے ۔
مساجد کو نذر آتش کیا جارہا ہے، میری امریکہ اور اقوام متحدہ سے درخواست ہے اس کانوٹس لیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاک ایران بارڈر بند رہے گا ٹرین سروس بھی بند رہے گی ۔ میں ایم ایل ون او رنالہ لئی کے مکمل ہونے کے بعد سیاست سے ریٹائرمنٹ لے لوں گا ، میری سیاست کسی وزارت کی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی محتاج ہے ۔ انہوں نے چوہدری شجاعت حسین کے خود مختار کشمیر کے فارمولے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس سوال بارے انہی سے پوچھیں ، میں اقوام متحدہ کی رائے شماری کی قرارداد کے حق میں ہوں ۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھٹو سلیکٹڈ تھے، وہ ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے ، اہلیہ مرحومہ کی وجہ سے ذوالفقار بھٹو بنا وگرنہ آج بھٹو اور پیپلز پارٹی کی سیاست نہ ہوتی ۔ میرا چیلنج ہے کہ جس چینل پر چاہیں مباحثہ کر لیں اور اس دوران اشتہارات کے پیسے اپنی جیب سے ادا کروں گا ۔ انہوںنے کہا کہ قمر جاوید باجوہ پہلے جرنیل نہیں ہیں جنہوں نے توسیع لی ہے بلکہ ایک ریکارڈ ہے ، وہ بہترین انسان ہیں ، وہ میرے کالج فیلو بھی ہیں،حلقہ ہونے کی وجہ سے بہت سے جرنیل میرے ووٹرز ہیں ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنگ کو ٹالا ہے ، پاک فوج نے جمہوری حکومت کو چلانے کے لئے پہیے کی حیثیت سے کام کیا ہے۔
عمران خان سلیکٹڈ نہیں بلکہ الیکٹڈ ہے اور انہوں نے مشرف دور میں جیل کاٹی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں بچوں کے ساتھ لڑائی نہیں کرتا ، میری دشمنی اوردوستی ہمیشہ نمبر ون سے ہوتی ہے ،میں نے کبھی گریڈ 20اورگریڈ21کے سیاستدان سے لڑائی نہیں لڑی ۔ انہوں نے شہباز شریف کی واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے یہ اطلاع تھی وہ مارچ کے آخری دنوں میں آئیں گے لیکن اب اس میں تاخیر ہو سکتی ہے کیونکہ وہ اب واپس آئے تو انہیں کورونا وائرس کی وجہ سے 14روز کیلئے آئیسولیشن میںٹینٹ میں رہنا پڑے گا ۔
دنیا کا کوئی بندہ جیل رہ سکتا ہے لیکن شہباز شریف 14دن جیل میں نہیں رہ سکتا ۔اس خاندان کی جہاں اور بہت ساری باتیں ہیں ان میں ایک بات یہ بھی ہے کہ شریف برادران جیل کاٹنے میں بزدل ہیں جبکہ آصف زرداری بہادر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نواز شریف کے معاملے پر سیاست نہیں کر رہی ، جو مرضی کر لو نواز شریف نے آنا نہیں اور مریم نواز نے باہر جانا نہیں ، اگر وہ چلیں گئی تو پھر پورا ٹبر ہی باہر چلا جائے گا ،پھرنہ ٹوئٹ ہوگا نہ ٹوئٹر چلے گاپھر سویٹر ہی سویٹر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے چھ مہینے بھی نو مہینے ہوتے ہیں ، حکومت کہیں نہیں جارہی ۔قبل ازیں شیخ رشید نے ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں چیئرمین ریلوے بورڈ حبیب الرحمان گیلانی ، سی ای او ریلوے دوست علی لغاری اور آئی جی ریلوے مشتاق مہر سمیت دیگر افسران شریک ہوئے ۔ اجلاس میںان مینڈ لیول کراسنگ پر ہونے والے حادثے،ریلوے میں ہونے والے مختلف نوعیت کے حادثات کی انکوائری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔