اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک بار پھر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کو جدید اسلحے کی فروخت پر پاکستان کے تحفظات ہیں ،پاک بھارت تعلقات کی نوعیت سب کے سامنے ہے، کسی بھارتی ریسرچ سنٹر کے پاکستان کے خلاف کام کرنے میں حیرت نہیں ہونا چاہیے ،ایران میں پاکستانی کونصلیٹ نے ہیلپ لائن قائم کی ہیں ،
شہریوں کو مکمل تعاون فراہم کر نے کی کوشش کی جارہی ہے ،چین میں سفارتی حکام طلبہ اور دوسرے شہریوں سے رابطے میں ہیں،کرونا وائرس کی وجہ سے چین سے ھماری تجارت کو کوئی اثر نہیں پڑا، وزیر خارجہ قطر میں امن معاہدے کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے،امید ہے امریکہ طالبان معاہدے سے افغانوں کے درمیان ڈائیلاگ شروع ہوگا،پاکستان اور ملائیشیا کی قیادت کے تعلقات بہت اچھے ہیں، ملائیشیا میں جو سیاسی پیشرفت ہورہی ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے مسلح افواج مستعد اور تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چینی صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے مشاورت کا عمل جاری ہے ۔انہوںنے کہاکہ عمرے پر پابندی کے حوالے کونسل جنرل معاملے کو دیکھ رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ امریکی صدر نے ایک بار پھر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ،جس کا خیر مقدم کرتے ہیں ،بھارت کو جدید اسلحے کی فروخت پر پاکستان کے تحفظات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایران میں پاکستانی کونصلیٹ نے ہیلپ لائن قائم کی ہیں ،کوشش کی جا رہی ہے کہ شہریوں کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ چین میں سفارتی حکام طلبہ اور دیگر شہریوں سے رابطے میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ چینی حکومت بھی علاج ،خوراک اور دیگر سہولیات کی
فراہمی کے لیے مکمل تعاون کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ قطر میں امن معاہدے کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔انہوںنے کہاکہ امریکہ میں ہمارا سفارتخانہ اور قونصلیٹ امریکی تھنک ٹینکس اور پالیسی امور پر رابطے میں رہتے ہیں،پاکستان ہر سطح پر امریکیوں اور دوسرے ممالک میں سفرا کے ذریعہ پالیسیاں بنانے والوں سے رابطے میں رھتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اپنی مشرقی
سرحدوں سے ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنتا ہے، کلبھوشن اس کی ایک مثال ہے،چینی حکام نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے بہت سخت اقدامات کئے ہیں، کرونا وائرس کی وجہ سے چین سے ھماری تجارت کو کوئی اثر نہیں پڑا، کئی مواقع پر ہماری لیڈرشپ کہ چکی ہے کہ افغانستان میں امن کے لئے سہولت کاری کا کام کیا ہے، امید ہے امریکہ طالبان معاہدے سے افغانوں کے درمیان ڈائیلاگ شروع ہوگا،
افغانستان کے عوام نے اپنے ملک کو استحکام کی طرف لے کر جانا ہے،پاکستان کا افغان ری کنسٹرکشن میں اہم کردار ہے۔ترجمان نے کہاکہ پاک بھارت تعلقات کی نوعیت سب کے سامنے ہے، کسی بھارتی ریسرچ سنٹر کے پاکستان کے خلاف کام کرنے میں حیرت نہیں ہونا چاہئے،افغانستان میں چاردہائیوں سے جنگ ہے اورہمارا رفیوجیز کے حوالے سے کردار بڑا واضح ہے،ہم سمجھ سکتے ہیں افغان جنگ کے بارڈر ریجن کی سماجی و اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات پڑے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اور ملائیشیا کی قیادت کے تعلقات بہت اچھے ہیں، ملائیشیا میں جو سیاسی پیشرفت ہورہی ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے،کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔