اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ لندن میں وہ سازشیں ہو رہی ہیں جو بہت پہلے مختلف سیاسی جماعتیں کرتی رہی ہیں،پہلے دبئی کے اندر سیاسی جماعتوں کا اکٹھ ہوتا رہتا تھا اس طرح اب لندن میں پاکستان کی سیاست کے فیصلے ہو رہے ہیں۔
کچھ دنوں سے میڈیا میں ایک تصویر چلی جس میں بتایا گیا کہ ایک شخص نے نواز شریف سے ایک پراسرار شخصیت کی ملاقات ہوئی۔میری اطلاعات کے مطابق اب تک نواز شریف سے 13 ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ان ملاقاتیوں میں افغانستان کے سابق صدر کے علاوہ 3 غیر ملکی سفیر بھی شامل ہیں جن کا پاکستان کی سیاست میں کوئی نہ کوئی حصہ رہتا ہے۔اس کے علاوہ پاکستان کے دو بیوروکریٹ اور 3 معروف کاروباری شخصیات کی بھی ملاقات ہوئی۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف سازش تیار کی جا رہی ہے۔اس سازش کا تعلق ملک میں مہنگائی بڑھنے اور بدامنی پھیلنے سے ہے،اس کے علاوہ ٹریڈرز کو سڑکوں پر لانےکی بھی سازش کی جا رہی ہے۔پاکستان میں بہتر ہوتی معیشت سے سیاسی جماعتوں کو خطرہ ہے۔ایک سیاسی جماعت جو دوبارہ اقتدار میں آکر سیاست کرنا چاہتی ہے وہ یہ سازشیں کر رہی ہیں،اس حوالے سے مختلف لوگوں کو ٹاسک بھی دئیے گئے ہیں کہ کس نے مذہبی جماعتوں پر پیسہ لگانا ہے اور کس نے سڑکوں پر آنے والے کاروباری افراد سے رابطے رکھنے ہیں۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ نواز شریف سمجھتے ہیں کہ میرے بعد اگر میرے خاندان سے کوئی سامنے آنا چاہئے تو وہ مریم نواز ہیں۔نواز شریف مریم نواز پر بھروسہ رکھتے ہیں۔